علی خان_
کیا ہم سب یوتھیے ہیں
یہ سوال سن کر بڑے لوگ سٹپٹا جائیں گے اور کہیں گے کہ کیوں ہم تو یوتھیے نہیں ہیں
بلکہ آپ یہ دیکھیں جن کو لوگ یوتھیا کہتے ہیں وہ بھی اپنے آپ کو یوتھیا نہیں کہتے ہیں اور اپنے آپ کو بڑا پڑھا لکھا اور سمجھدار دکھاتے ہیں۔
لیکن یہ بات تو سچ ہے چار سال عمران خان نے پاکستانی عوام کو یوتھیا ہی بنائے رکھا۔
عمران خان نے حکومت سنبھالتے ہی اصلاحات اور تبدیلیوں کے تین درجن کے قریب وعدے معیشت، کفایت شعاری، سیاحت، بدعنوانی کے خلاف مہم،
کروڑ نوکریاں لاکھوں گھر
غربت کے خاتمے،
انصاف کی جلد فراہمی، پولیس کے محکمے کی بہتری، ہاؤسنگ، زراعت اور لائیو سٹاک جیسے شعبوں میں مسائل کے حل کے لیے کیے
عمران خان اپنا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا البتہ عوام کو یوتھیا ضرور بنا کر رکھا
عمران خان کے وزیر مشیر عمران خان کی مرضی سے عوام کو آٹا چینی ادویات اور ہر چیز میں لوٹتے رہے اور عمران خان غربت ختم کرنے کے دعوے کرتا رہا۔
ایک طرف عمران خان کے وزیر عام کیانی ادویات سازکمپنیوں سے بھاری رشوت لیتے ہیں عمران خان کے دوسرے وزیر ظفر مرزا انڈیا سے انتہائی غیرمعیاری اور ایکسپائری ڈیٹ ادویات منگوا کر پاکستانی عوام کو کھلا کر مال بنایا رہے دوسری طرف عمران خان صحت کارڈ پر تقریر کر رہے ہوتے تھے۔
عمران خان نے ایران گیس پائپ لائن منصوبہ بند کیا کیا
2012 سے 2018 تک گیس پائپ لائن منصوبے کے لیےجمع ہونے والے پیسے 700 ارب سے ساڑھے 350 ارب اپنے دوستوں کی کمپنیوں کو دے دیے 350 ارب خود کھا گئے یہ خالص عوام کا پیسہ ہے جو ہم نے بجلی گیس کے بلوں میں ادا کیا تھا
یہ ملک اور عوام سے دشمنی تھی
عمران خان نے چائنا اکنامک کوریڈور پر کام بند کروایا گوادر پورٹ پر کام بند کروایا اور پاکستان کے روشن مستقبل کو تاریک بنایا۔
پاکستان کے ساحلی علاقے اور کراچی کے قریب سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر ر پر کام جاری تھا لیکن عمران خان کی حکومت نے کے کیکڑا ون سائٹ پر کام بند کروا دیا
حتیٰ کہ جس دن ڈرلنگ بند کروائی گئی اسی دن پشاور میں شوکت خانم کے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا ہو سکتا ہے کہ اس گیس کے کنویں سے اتنا بڑا گیس کا ذخیرہ ملے کہ پاکستان کو اگلے 50 سال تک گیس کسی سے منگوانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
کاش اس وقت جب عمران خان گیس پائپ لائن منصوبہ بند کر رہا تھا
سی پیک کے نقشے امریکہ کو دے رہا تھا اور سی پیک پر کام بند کر رہا تھا
کیکڑا ون سائٹ پر کام بند کروا رہا تھا
عمران خان کہتا ہے کہ ہم کسی کے غلام ہیں جو کسی کے کہنے پر یا رشوت لے کر اپنے ملک کی ترقی کرتے ہوئے منصوبوں کو بند کر دیں۔
عمران خان کا منشور یہی ہے ایک طرف باتیں کرو اور دوسری طرف عوام کو لوٹو
عمران خان ایک طرف ادویات ساز کمپنیوں سے رشوت لیتا ہے انڈیا سے غیر معیاری ادویات منگوا کر پاکستانی عوام کو کھلاتا ہے اور دوسری طرف پاکستانی قوم کے پیسوں سے صحت کارڈ کی تشہیر ٹی وی اور اخباروں میں کرواتا ہے
تاکہ ایسا لگے کہ عمران خان عوام کی صحت کے لیے بہت پریشان ہے اور صحت کے منصوبہ پر کام کر رہا ہے۔
عمران خان اپنے دور حکومت کے دوران ڈیموں پر کام کی بہت زیادہ بات کی
عمران خان نے ایک بھی نئے ڈیم پر کام شروع نہیں کیا اور نہ ہی ایک پیسہ کسی ڈیم پر خرچ کیا بلکہ پچھلی حکومتوں کے منصوبوں پر جاکر جائزہ تعمیر کی تختیاں لگاتا رہا۔
عمران خان اربوں درخت لگانے کی بات کرتا رہا
بلین ٹری منصوبہ ایک بہت بڑی کرپشن ہے جس میں 3 روپے والے پودے کی قیمت بیس روپے اور پانچ روپے والے پودے کی قیمت 30 روپے لکھی گئی اور بہت سی جگہوں پر صرف درختوں کی ٹہنیاں لگائی گئی
اب جان بوجھ کر پختونخوا کے جنگلات اور پہاڑوں پر آگ لگائی جارہی ہے تاکہ عمران خان کی کرپشن بے نقاب نہ ہو جائے۔
عمران خان نے اپنے دور حکومت کے دوران چار سال عوام کو اسی طرح یوتھیا بنایا
سی پیک پر کام بند کروایا سی پیک کے نقشے امریکہ کے حوالے کیے اور عوام کو بتایا کہ ہم سی پیک پر بہت کام کر رہے ہیں ۔
گیس پائپ لائن پر کام بند کروایا اور عوام کا پیسہ 700 ارب کھا گیا اور عوام کو بتایا کہ ہم روس سے معاہدے کر رہے ہیں ہیں۔
کیکڑا ون پر عمران خان نے کام بند کروایا اور اسی دن عمران خان عوام کو کہہ رہا تھا کہ دعا کریں اور دو نفل پڑھ لیں ہمیں پچاس سال تک کسی ملک گیس خریدنا نہیں پڑے گی اتنا بڑا ذخیرہ مل رہا ہے۔
بہت سے لوگوں کو عمران خان کی سمجھ آ گئی ہے کہ جھوٹا منافق اور نوسرباز ہے لیکن ابھی بھی بہت سے لوگ عمران خان کی باتوں میں آجاتے ہیں اور یوتھیا بنے ہوئے ہیں۔
اگر آپ پڑھے لکھے ہیں ہیں بغور جائزہ لیں اور یوتھیا بننے سے بچیں۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.