غیرملکی خبررساں کے مطابق یمن کے شہر صنعا میں میں اسکول منیمنٹ کی طرف سے طالبہ کو امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ دستی بم لے کر اسکول میں داخل ہوگئی۔
طالبہ کو امتحان سے روکنے کی وجہ فیس کی عدم ادائیگی ہے،جب سکول انتظامیہ نے بیٹھنے نہ دیا تو لڑکی اس وقت تو خاموشی سے چلی گئی لیکن کچھ دیر بعد ایک دستی بم لے کر آئی اور اسکول کو بم سے اڑانے کی دھمکی دیدی
جس کی وجہ سے اسکول میں افرا تفری مچ گئی اور طلبا و طالبات خوفزدہ ہوگئے، اہل علاقہ کو معلوم ہوا تو انہوں نے بچوں کو بچانے کے لیے اسکول پر دھاوا بول دیا۔ والدین نے طالبہ کی دھمکی کے بعد اسکول کے دروازے اور کھڑکیاں توڑ کر اپنے بچوں کو باہر نکالا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی ویڈیو اور تصاویر میں والدین کی طرف سے اسکول کے گیٹ کو توڑنے کی کوششوں کو دیکھا جاسکتا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو بحفاظت باہر نکال سکیں ۔
بسبب عدم السماح لها بدخول الإمتحان
الإ بعد أن تدفع الرسوم وقيل أنها تريد تفجير نفسها لإن المُدرسة لا تحبها إحدى طالبات مدرسة أسماء بنت شهاب تذهب لإحضار #قنبله وتفجر الوضع في المدرسة وتحرم جميع الطالبات من خوض إختبار نصف العام |
---|
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں