کراچی کے علاقے گلستان جوہر کی ذکیہ بی بی کی بارہ سال بعد تدفین کردی گئی۔ اسکول ٹیچر ذکیہ دوہزار آٹھ میں انتقال کرگئیں تھیں۔۔گلستان جوہر کريسينٹ اپارٹمنٹ کی رہائشی ذکیہ کو ان کے بچوں نے دفنانے سے انکار کردیا تھا۔۔ بيٹا قيصر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ تھا اور ايک بيٹی شگفتہ تھی۔۔فلیٹ سے تعفن اٹھنے پر پڑوسی سوال کرتے تو دونوں بھائی بہن جھگڑا کرتے تھے جس کے بعد انھوں نے سوال کرنا ہی چھوڑ دیا تھا۔ تين سے چارسال لاش کے ساتھ گھر ميں گزارنے کے بعد دونوں بہن بھائی گلشن اقبال بلاک چار کے گھر ميں منتقل ہوگئے تھے مگر ہر ماہ باقاعدگی سے بجلی گيس وغيرہ کے بل لينے اور اپنی ماں کی لاش کو ديکھنے ضرور گلشن اقبال آيا کرتے تھے۔ چار اکتوبردوہزار انیس کو ہارٹ اٹيک سے قيصر کی موت ہوگئی جس کے غم ميں بہن شگفتہ نے کھانا کھانا چھوڑديا اور انتیس جنوری دوہزار بیس کو ان کا بھی انتقال ہوگیا۔ |
---|
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں