نوجوان کا لرزہ خیز قتل،انکھیں نکال لی گئیں،تین دن بھوکا پیاسا رکھا گیا، پیچ کس سے پورے جسم میں سوراخ کئے گئے،پھندا ڈال کر موت کے گھاٹ اتارا گیا،پولیس ملزمان کو پکڑنے میں تاحال ناکام۔، پچنند کے رہائشی 21 سالہ نوجوان کے لرزہ خیز قتل کے واقعہ کو سات روز گزر گئے، ٹمن پولیس نامزد ملزمان کو پکڑنے میں ناکام، لواحقین کا چیف جسٹس آف پاکستان، آئی جی پنجاب سے داد رسی کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق محمد ایوب ولد محمد خان ساکن ڈھوک جلو داخلی پچنند نے تھانہ ٹمن پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ اس 21 سالہ بیٹا محمد بلال گوجرانولہ کے ایک شادی ہال میں ملازم تھا جس کو دھوکہ دہی کے ذریعے فون پر ملزمہ عشرت سلطانہ زوجہ ظفر علی ساکن ڈھوک جلو نے گھر بلوایا جہاں پہلے سے تاک میں بیٹھے ملزمان لیاقت، ظفر،شوکت اور عشرت سلطانہ نے پکڑ لیا اور بہیمانہ طور پر تشدد کر کے قتل کر دیا۔ وجہ عناد ملزمان کو میرے بیٹے کے ملزمہ عشرت سلطانہ کے ساتھ ناجائز تعلقات کا شبہ تھا۔
مدعی محمد ایوب نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ ظالموں نے میرے بیٹے کو تین دن بھوکا پیاسا رکھا،بعد میں آنکھیں نکال لیں اور پیچ کس کے ذریعے سارے جسم میں سوراخ کئے اور پلاس سے ناخن تک اتارے اور پھندا ڈال کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اور لاش کو تھانہ ٹمن کی حدود کوٹگلہ کے ویرانے میں پھینک دیا۔جو ہمیں تلاش کے تین روز بعد ملی۔ محمد ایوب نے روتے ہوئے بتایا کہ محمد بلال میرا بڑا بیٹا تھا۔ بہیمانہ قتل کے بعد اس ماں اور بہن صدمہ سے ہوش و حواس کھو بیٹھی ہیں۔
پولیس تھانہ ٹمن ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود ابھی تک ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی۔ اب مدعی ہونے کی وجہ سے مجھے بھی ملزمان سے اپنی جان کو خطرہ ہے۔ مقتول کے بوڑھے باپ نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آئی جی پنجاب سے ملزمان کی فوری گرفتاری اور قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ: نذرحسین چوہدری
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.