سینئر وکلاء اور عوامی حلقوں کی طرف سے فیملی جج علی رضا کو زبردست خراج تحسین
چکوال (محسن قیوم شیخ)زاہدہ پروین کی بیس سال قبل پنوال کے رہاشی مسعود احمد سے شادی ہوئی تھی جس سے 2 بچیاں اور ایک بیٹا پیدا ہوا دونوں کے درمیان رنجش ہو گئی آپس میں اختلاف بڑھے اور ایک دوسرے سے علیحدگی ہو گئی۔ زاہدہ پروین نے خرچہ نان و نفقہ فیملی جج کی عدالت میں دائر کر رکھا تھا فیملی جج نے دوران ٹرائل دونوں میاں بیوی کے درمیان مصالحت رکھی اور دونوں میاں بیوی کو قانونی نکات اور مدلل دلائل کی روشنی میں انتھک کوشش سے آخر کار اس بات پر قائل کیا کہ معصوم بچیوں کی زندگی سے کھیلنا اچھا عمل نہیں جس پر دونوں میاں بیوی نے باہمی رضا مندی کا اظہار کیا اور خاوند زاہدہ پروین نے ماہانہ مبلغ چھ ہزار روپے خرچہ اور بقایا جات سے بھی ایک لاکھ روپے دینے کی آمادگی کا اظہار کر دیا اور ہر ماہ میں 2 بار بچوں کی ماں سے ملاقات بھی ہو گی جو ہر ہفتے کی شام کو اپنی ماں کے پاس آئیں گے اور اتوار کی شام واپس جائیں گے۔ مزید برآن زاہدہ پروین کا سامان جہیز بھی اس کی ملکیت ہو گی وہ جب چاہیے لے سکے گی باہمی رضا مندی کے بعد فیملی جج نے کیس پروفائل کر کے مصالحتی عدالت میں بھیج دیا جہاں مصالحتی جج عمر نواز وڑائچ نے بھی دونوں میاں بیوی کے درمیان بغیر کسی انتظار کے مصالحتی عدالت میں بیٹھ کر دونوں میاں بیوی کی صلح پر جج علی رضا کی کاوش کو سراہا اور راضی نامہ پر مزید مدلل دلائل پیش کرتے ہوے دونوں کے مابین باہمی رضا مندی کروا دی جس کے بعد دونوں ججز نے راضی ہونے والے میان بیوی کو ڈسٹرکٹ جج شازب سعید سے بھی ملاقات کروائی جہاں ڈسٹرکٹ جج نے دونوں سول ججز کی کاوش کو بے حد سراہا۔ آخر میں مسعود احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے چیف جسٹس کے مصالحتی عدالت جیسے ویثرن کو بے حد سراہا اور اطمینان کا اظہار کیا مدعی کی جانب سے کیس کی پیروی معروف قانون دان امجد حسین مغل ایڈووکیٹ جبکہ مدعا علیہ کی جانب سے کیس کی پیروی معروف قانون دان خان فراز ایڈووکیٹ نے کی دونوں وکلاء کی باہمی معاونت سے میاں بیوی کے درمیان رنجش ختم ہو گئی
|
---|
-------------------------------------------------
نوٹ: ادارہ کا کسی بھی اشاعت یا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ہم
پارٹی بازی کے ہرگز قائل نہیں اوریک طرفہ پالیسی کے بالکل خلاف ہیں۔
تمام اشاعت بے غرض
ہوکرصرف اورصرف محترم قارئین کی معلومات کے لئے کی جاتی ہیں۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.