خاتون نے اپنا بیمار گدھا ؛ مکمل طور پر صحتمند بتا کر دس ہزار روپے میں بیچ دیا ۔
ایک دن بعد گدھا مر گیا۔ خریدار نے خاتون سے شکایت کی آپ نے مجھ سے جھوٹ بولا تھا کہ گدھا مکمل صحتمند ہے بس ذرا موسم کی وجہ سے سست ہو رہا ہے۔
خاتون نے کہا کہ ذندگی کی گارنٹی تو میں نے نہیں دی تھی۔ پھر بھی آپ مرا ہوا گدھا مجھے واپس پہنچادو؛ کسان نے پوچھا کہ مرے ہوئے گدھے کا آپ کیا کرو گی؟
خاتون نے کہا کہ میں ایک مہینے بعد اس مرے ہوئے گدھے کی آدھی قیمت آپکو واپس دے دوُں گی۔
کسان نے کہا منظور ہے ؛ میں مرا ہوا گدھا آپ تک پہنچا دیتا ہوں پھر ایک مہینے بعد آکر پانچ ہزار روپے لے لوں گا ۔
ایک مہینے بعد کسان واپس گیا تو دیکھا کہ خاتون کے پاس وہی مرا ہوا گدھا موجود ہے، لیکن اُسنے کسان کو پانچ ہزار روپےخاموشی سے واپس دے دیئے ۔
کسان کو حیرت ہوئی اور پوچھا کہ آپ نے مرے ہوئے گدھے سے پیسہ کیسے کمایا؟
خاتون نے کہا کہ تمہارے گدھے کو میں نے سجا کر اخبار میں اشتہار دیا کہ آؤ اور بذریعہ قرعہ اندازی صرف دو سوروپے میں گدھا جیتو۔ سیکڑوں لوگوں نے دو دو سو روپے ڈبّے میں ڈال دیئے ۔
میرے پاس جب پچاس ہزار روپے جمع ہوگئے تو میں نے اُن میں سے ایک آدمی کے نام کی پَرچی نکال کر اُسے گدھا دکھایا جو مرا ہوا پڑا تھا۔
اُس نے دیکھا کہ گدھا تو مرا ہوا ہے تو وہ پریشان ہوگیا۔ میں نے کہا اگر گدھا مر گیا ہے تو تم قطعی پریشان نہ ہو میں نے اُسے اُسکے دو سو روپے واپس کردیئے اور وہ خاموشی سے چلا گیا۔
آج کل وہ خاتون ایک بہت بڑے بنک میں بطور ایکسپرٹ آڈیٹر ہیں
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں