ٖ کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری میں کتنا عرصہ درکار ہوگا؟ وائس آف چکوال (VOC)


امریکہ میں صدر ٹرمپ کی زیر صدارت دنیا بھر کی دوائیاں بنانے والی کمپنیوں کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی تیاری سے متعلق گفتگو کی گئی، فارما کمپنیوں کا کہنا تھا کہ اگر ہم آج سے مسلسل کام شروع کردیں تب بھی ہمیں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے میں 18 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔

اجلاس کے دوران مختلف فارما کمپنیوں نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں، کیمبرج میں واقع ماڈرنا فارما کے چیف ایگزیگیٹو کا کہنا تھا کہ ہماری کمپنی نے اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی تیاری پر ریسرچ کی ہے اور اب ہم اس کے تجرباتی مرحلے میں ہیں، ہم نےابتدائی طور پر جینیاتی بنیادوں پر اثر کرنے والی ایک ویکسین تیار کی ہے لیکن ابھی یہ ابتدائی مرحلے میں ہے اس کی تیاری کے دیگر مراحل پر کام موسم ِ گرما شروع کیا جائے گا۔

ماڈرنا فارما کی بنائی ہوئی ویکسین کو آیم آر این اے ویکسین کا نام دیا گیا ہے، ویکسین میں نینو ذرات کے اندر جینیاتی خصوصیات شامل کی جائیں گی اور یہ متاثرہ شخص کے جسم میں بذریعہ اینجکشن داخل کی جائے گی، دوائی بنانے یا طریقہ انتہائی تیز رفتار تو ہے لیکن یہ ویکسین انسانوں کیلئے محفوظ ہوگی یا نہیں اس پر ابھی سائنسدان متفق نہیں ہے اسی لیے اس ٹیکنالوجی کی ویکسین تیار کرنے کا لائسنس ابھی دنیا میں کسی بھی فارما کمپنی کو نہیں دیا گیا۔

ماڈرنا فارما کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے وہ اس ویکسین کی تیاری کے مرحلے پر ریسرچ کرتے رہیں گے ویسے ویسے وہ اس کے ڈرافٹس کو انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرتے رہیں گے تاکہ دوائیاں بنانے والے دیگر ادارے بھی اسے مستفید ہوسکیں اور ہماری ریسرچ کی کراس ویری فیکیشن ہوسکے۔

اس موقع پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشنز ڈیزیز کے سربراہ اینتھونی فاؤ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ ایسی ویکسین جو کہ انسانوں پر بغیر کسی منفی اثر کے موثر ثابت ہوسکے کو بنانے کیلئے کم از کم ڈیڑھ سال کا عرصہ لگے گا۔

اسی لیے فارما کمپنیوں کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایسی ویکسین جو کورونا وائرس کے خلافف موثر ثابت ہوسکے اور اس کے انسانی جسم پر کوئی مضر اثرات بھی نا ہوں ایسی ویکسین بنانے میں کم از کم 18 ماہ درکار ہوں گے۔

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top