پورے اسرائیل میں اس درخت کو انتہائی تیزرفتاری سے کاشت کیا جا رہاہے۔ غرقد کی کاشت کی مہم اسرائیلی نہ صرف ریاستی بلکہ اب بین القوامی سطح پر چلا رہے ہیں۔ خود اسرائیلی وزیراعظم ایک جگہ یہی درخت لگاتا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے انڈیا سے بھی کہا ھے کہ وہ اپنے ملک کی تمام بنجر اراضی پر غرقد کی کاشت کرے جس کا تمام تر معاوضہ اسرائیل برداشت کرے گا۔
👈اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا تمام یہودی پاگل ہوچکے ہیں؟
نہیں دنیا کے تمام وسائل پر قابض یہودی پاگل نہیں ہیں یہ بہت ذہین قوم ہے ۔ یہ قوم اپنے مذھب سے زیادہ اسلام کی سچائی پر یقین رکھتی ھے۔ ان لوگوں نے احادیث کی تمام کتابیں پڑھ رکھی ہیں۔
غرقد کی کاشت کی مہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث پاک کی وجہ سے چلائی جا رہی ہے۔ صحیح مسلم کی وہ حدیث درج ذیل ہے۔
❤️حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ مسلمان یہودیوں سے جنگ کریں اور مسلمان انہیں قتل کردیں یہاں تک کہ یہودی پتھر یا درخت کے پیچھے چھپیں گے تو پتھر یا درخت کہے گا اے مسلمان اے عبداللہ یہ یہودی میرے پیچھے ہے آؤ اور اسے قتل کردو سوائے درخت غرقد کے کیونکہ وہ یہود کے درختوں میں سے ہے۔صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2838 / 14635حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 6❤️
یہاں تک کہ اب اسرائیل مختلف این جی اوز کے ذریعے دنیا بھر میں ان درختوں کی کاشت پر زور دے رہا ہے۔ افغانستان سمیت کئی ممالک ایسے ہیں جن میں اسرائیل ماحولیاتی آلودگی کے نام پر غرقد کی کاشت بڑے پیمانے پر کر رہا ہے۔ اس کیلئے
👈 ‘سیو دی غرقد ٹری’
نامی ایک مہم بھی چلائی جارہی ہے۔ جس کی فنڈنگ جیوش نیشنل فنڈ نامی ایک ادارہ کر رہا ہے۔ اس ادارے کی بنیاد 1901 میں رکھی گئی تھی
۔یہودیوں نے سرکاری طور پر غرقد کے درخت کو قومی اور مذہبی پہچان دے دی ہم مانیں یا نہ مانیں یہودی ہمارے نبی کے فرمان کو مان کر اپنی سلطنت کو وسیع اور جان بچانے کیلئے غرقد کی آبیاری کر چکے ہیں لیکن وہ یہ بھول چکے ہیں کہ مشیت ایزدی نے امام مہدی اور سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی شکل ان کی تباہی کا سامان تیار کررکھا ہے۔
❤️اللہ ہمیں فتنوں کے دور میں ایمان کی حالت میں رکھے۔
آمین ثم آمین یارب العالمین
بشکریہ: سردارسلاچی/وٹس ایپ
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں