ٖ وہ لیڈر ہی کیا جو یوٹرن نہ لے وائس آف چکوال (VOC)

عمران خان کہتے ہیں وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے اور وہ لیڈر ہی کیا جو یوٹرن نہ لے 


King khan

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے  انتخابات میں کامیابی کے بعد اگست 2018 میں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھاتے ہوئے مختلف شعبوں میں اصلاحات کے اعلانات کے ساتھ ساتھ قوم سے کچھ وعدے بھی کیے تھے۔


اصلاحات اور تبدیلیوں کے یہ وعدے معیشت میں بہتری 

 کفایت شعاری اعلی مثال قائم کرنا 

کھیلوں میں پاکستان کا نام ہو گا

 بدعنوانی کے خلاف مہم

غربت کے خاتمے، انصاف کی جلد فراہمی

 پولیس کے محکمے کی بہتری

 ہاؤسنگ، زراعت اور لائیو سٹاک جیسے شعبوں میں مسائل کے حل 

 

کشمیر کی وکالت کریں گئے

  نئے ڈیم بنیں گئے

 غریبوں کے پچاس لاکھ گھر بنیں گئے

  چوروں کااحتساب ہو گا

لوٹی ہوئی دولت واپس آئے گی 

 نئے سٹی پروجیکٹ بنیں نہ گئے

 کراچی وفاق کے تحت ہو گا

 گورنینس اچھی ہو گی

 ادارے کام کریں گئے

 جنوبی پنجاب کی سنی جائے گی صوبہ بنے گا

قرضہ نہیں لوں گا قرضہ لیا تو خودکشی کر لوں گا

قوم کو اپنے پیروں پر کھڑا کروں گا 


یہ ساری باتیں جو عمران خان نے وزیراعظم کا حلف لینے کے بعد عوام سے کیں، عمران خان نے کہا تھا  90 دن میں ہماری کارکردگی آپ کو نظر آئے گی

لیکن تین سال گزرنے کے بعد عمران خان کی کارکردگی کچھ اس طرح ہوگئی


مہنگائی، بےروزگاری، لاقانونیت، کرپشن، لوٹ مار، رشوت، کیک بیک، قرضے، انڈا کٹا مرغی۔

شہد کی مکھیوں سےمعیشت۔

سال کےبارہ موسم,خیالی پلاؤ 

اپنی ہرناکامی نااہلی دوسروں پرڈالنا

 معیشت بیٹھ گئی

 کھیلوں میں پاکستان ناکام ہوگیا 

غربت میں اضافہ ہوگیا

 پولیس کو سیاست زدہ کرکے مخالفین کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے 

مزید 70 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کر دیا 

پچاس لاکھ گھر دینے کی بجائے غریبوں کے 2-2 مرلے کے چھوٹے چھوٹے گھر گرا دیے البتہ وزیر مشیر جج جرنیل اپنی پلاٹوں  کی بندر بانٹ کر رہے ہیں وہ بھی اسلام آباد کے مہنگے ترین علاقوں میں 


کشمیر کا سفیر بن کر وکالت کرنی تھی کشمیر ہاتھ سے نکل گیا البتہ عمران خان  انڈین جاسوس کلبھوشن کے وکیل بن گئے


کرپشن ختم کرنے کی بجائے عمران خان کے تمام وزیر مشیر کرپٹ ہیں جو عوام اور قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں

کرپشن انڈکس میں اضافہ ہو گیا


حکومت کی 3سالہ کارکردگی پر ھم جشن نہیں مناسکتے...

 لیکن آزادی سے روتو سکتے ہیں

کیونکہ اس حکومت نے عوامی مفاد میں کوئی کام نہیں کیا

 وہ تمام کام کئیے جو عوامی مفادات کے خلاف تھے 

غربت مہنگائی بیروزگاری کو اتنا عام کردیا کہ اب بھیک بھی لوگ فخر سے مانگ رہے ہیں کہتے ہیں وزیراعظم بھی مانگتا ہے


سب سے بڑی بات ملک میں قانون کے عملداری ختم ہو چکی ہے ہے روزآنہ  بچوں سے زیادتی عورتوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات عام ہو رہے ہیں۔

ملک میں ٹک ٹاکر کا راج ہے بنی گالا وزیراعظم ہاؤس ہر جگہ ٹک ٹاک  ویڈیو بن رہیں ہیں 

 وزیروں  مشیروں کی گود میں بیٹھ کر ٹک ٹاکر  ویڈیو بنا رہی ہوتی ہیں 

عمران خان نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو نیا پاکستان بنانے کی بجائے ٹک ٹاک کا پاکستان بنا دیا ہے


نیا پاکستان بننے کے تین سال بعد پاکستان میں مہنگائی بے روزگاری لاقانونیت غربت چور بازاری کرپشن اقربا پروری اور بھیک مانگنے والوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے یہ تھی عمران خان کی تین سالہ کارکردگی 

اب کارکردگی دکھانے کے لیے خبروں میں جو بڑے اشتہارات دیئے جا رہے ہیں وہ بھی فوٹو انڈیا کے نکلے


تین سال بعد عوام کہتے ہیں خان صاحب قرضہ لیا تو خودکشی والا وعدہ ہی پورا کردیں



+968 9057 9488
 

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top