ٖ تبدیلی کا دعوی کرنے والے اپنے آپ کو نہ بدل سکے وائس آف چکوال (VOC)
ہیڈ لائن

2:26 PM استاد کا احترام



تبدیلی کا دعوی کرنے والے اپنے آپ کو نہ بدل سکے انہوں نے دنیا کو کیا بدلنا ہے


علی خان __


تبدیلی کا آغاز خود سے کرنا چاہیے، 

اگر ہم اپنے اندر تبدیلی لا سکتے ہیں تو ہی اس دنیا کو بدل سکتے ہیں۔

 ایک کہاوت کے مطابق "ہر تبدیلی کے ساتھ شروعات کریں، 

اگر آپ دنیا کو بدلنا چاہتے ہیں تو خود پہل کریں


اگر آپ زندگی اور اس دنیا کو بدلنے کا خواب دیکھتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو خود کو بدلنا ہوگا۔

 اپنی کوتاہیوں یا غلطیوں کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے ہم دوسروں اور دنیا کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔ 

دوسروں کی کوتاہیوں میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ہمیں اپنے آپ کو بدلنے اور درست کرنے میں وقت صرف کرنے کی ضرورت ہے۔

 جب تک ہم خود کو نہیں بدلیں گے ہم اپنی زندگی اور اس دنیا کو کبھی نہیں بدل سکتے۔

 ہمارے اندر کی اندرونی تبدیلی ہی ہمیں زندگی میں اطمینان بخشے گی، تب ہی ہم اس دنیا میں تبدیلی لانے کا سوچ سکتے ہیں۔ 


سال 2014 گیا 8 سال گزر گئے 2022 آ گیا

پہاڑوں پر برفباری ہوئی

برف پگھل کر کتنی مرتبہ ندی نالوں سے ہوتی  لاکھوں کیوسک پانی پلوں کے نیچے سے بہہ گیا سمندر میں چلا گیا بخارات بن کر آڑ گیا 

بادل بنے کتنی بار بارش برسی

آٹھ سال گزر گئے بہت سے لوگ دنیا سے چلے گئے بہت سے نئے پیدا ہوکر دنیا میں آگئے

ٹیکنالوجی کے میدان میں مزید ترقی ہو گی

لیکن عمران نیازی برفباری میں کھڑے گدھے کی طرح وہیں کا وہیں کھڑا ہے 2014 کی طرح آج بھی وہی تقریر 

وہی الزامات

 4سال وزیر اعظم رہا 9سال سے پختونخوا میں حکومت ہے

 عوام کے لیے کیا کیا 

نہیں بتاتا

بیس 20 ہزار ارب قرضہ لیا

 کہاں گیا

کہاں  لگایا

نہیں بتاتا

عمران خان اپنے آپ کو نہ بدل سکا اس نے کیا پاکستان میں تبدیلی لانی ہے

 عمران خان تو  عوام کو بھی اپنے جیسا بنا چکا ہے اناپرست ضدی بدتمیز 

 دوسرے چور ڈاکو ٹھگ خود ایماندار

 اپنی ہر ناکامی کا ملبہ دوسروں پر ڈالنا

چار سال عمران خان وزیراعظم  رہا ہے

 عمران خان بہت کچھ کرسکتا تھا 

لیکن نہیں کیا 

بلکہ  یہی بتاتا رہا

یہ جو تباہی ہو رہی ہے

 یہ جو لوٹ مار ہورہی ہے یہ جو کرپشن ہم کر رہے ہیں 

یہ جو توشہ خانہ کی صفائی ہم کر رہے ہیں

 یہ جو ہم  بڑے بڑے قرضے لے رہے ہیں

 اس کی ذمہ دار پچھلی حکومت والے ہیں

 وہ چور ہیں وہ ڈاکو ہیں ہم بڑے ایماندار ہیں


جب آپ زمانے کو غلط کہیں  

جب اپنی ناکامیوں کو دوسروں پر ڈالیں اور خود کو صحیح قرار دیں  تو تبدیلی زمانے میں لانے کی ضرورت نہیں ہے

 آپ کو اپنے اندر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے

یہ  ایک خاص قسم کی مرض میں مبتلا لوگ ہوتےہیں 

جس میں آپ کو کو ساری دنیا جھوٹی نظر آتے ہیں ساری دنیا چور کرپٹ نظر آتی ہیں 

لیکن  آپ خود کو ایماندار سمجھتے ہیں



اس لیے پاکستان کو مزید برباد کرنے سے پہلے عمران خان کا علاج کروائیں  تاکہ وہ اپنے بارے میں سوچے کہ خود کو تبدیل کرے اور پھر تبدیلی لانے کا سوچے



 عمر بھر غالب یہی بھول کرتا رہا

دھول چہرے پہ تھی اور آئینہ صاف کرتا رہا

عمران خان ساری عمر پاکستان کو بدلنے کا سوچتا رہا  لیکن اپنے آپ کو نہ بدل سکا

ابھی بھی وقت ہے ہے پھر کہیں دیر نہ ہو جائے کہ عمران خان کہے کاش میں خود کو بدل لیتا ہے تو پاکستان بھی بدل جاتا۔




+968 9057 9488

 

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

:) :)) ;(( :-) =)) ;( ;-( :d :-d @-) :p :o :>) (o) [-( :-? (p) :-s (m) 8-) :-t :-b b-( :-# =p~ $-) (b) (f) x-) (k) (h) (c) cheer
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top