تبدیلی کا دعوی کرنے والے اپنے آپ کو نہ بدل سکے انہوں نے دنیا کو کیا بدلنا ہے
علی خان __
تبدیلی کا آغاز خود سے کرنا چاہیے،
اگر ہم اپنے اندر تبدیلی لا سکتے ہیں تو ہی اس دنیا کو بدل سکتے ہیں۔
ایک کہاوت کے مطابق "ہر تبدیلی کے ساتھ شروعات کریں،
اگر آپ دنیا کو بدلنا چاہتے ہیں تو خود پہل کریں
اگر آپ زندگی اور اس دنیا کو بدلنے کا خواب دیکھتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو خود کو بدلنا ہوگا۔
اپنی کوتاہیوں یا غلطیوں کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے ہم دوسروں اور دنیا کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔
دوسروں کی کوتاہیوں میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ہمیں اپنے آپ کو بدلنے اور درست کرنے میں وقت صرف کرنے کی ضرورت ہے۔
جب تک ہم خود کو نہیں بدلیں گے ہم اپنی زندگی اور اس دنیا کو کبھی نہیں بدل سکتے۔
ہمارے اندر کی اندرونی تبدیلی ہی ہمیں زندگی میں اطمینان بخشے گی، تب ہی ہم اس دنیا میں تبدیلی لانے کا سوچ سکتے ہیں۔
سال 2014 گیا 8 سال گزر گئے 2022 آ گیا
پہاڑوں پر برفباری ہوئی
برف پگھل کر کتنی مرتبہ ندی نالوں سے ہوتی لاکھوں کیوسک پانی پلوں کے نیچے سے بہہ گیا سمندر میں چلا گیا بخارات بن کر آڑ گیا
بادل بنے کتنی بار بارش برسی
آٹھ سال گزر گئے بہت سے لوگ دنیا سے چلے گئے بہت سے نئے پیدا ہوکر دنیا میں آگئے
ٹیکنالوجی کے میدان میں مزید ترقی ہو گی
لیکن عمران نیازی برفباری میں کھڑے گدھے کی طرح وہیں کا وہیں کھڑا ہے 2014 کی طرح آج بھی وہی تقریر
وہی الزامات
4سال وزیر اعظم رہا 9سال سے پختونخوا میں حکومت ہے
عوام کے لیے کیا کیا
نہیں بتاتا
بیس 20 ہزار ارب قرضہ لیا
کہاں گیا
کہاں لگایا
نہیں بتاتا
عمران خان اپنے آپ کو نہ بدل سکا اس نے کیا پاکستان میں تبدیلی لانی ہے
عمران خان تو عوام کو بھی اپنے جیسا بنا چکا ہے اناپرست ضدی بدتمیز
دوسرے چور ڈاکو ٹھگ خود ایماندار
اپنی ہر ناکامی کا ملبہ دوسروں پر ڈالنا
چار سال عمران خان وزیراعظم رہا ہے
عمران خان بہت کچھ کرسکتا تھا
لیکن نہیں کیا
بلکہ یہی بتاتا رہا
یہ جو تباہی ہو رہی ہے
یہ جو لوٹ مار ہورہی ہے یہ جو کرپشن ہم کر رہے ہیں
یہ جو توشہ خانہ کی صفائی ہم کر رہے ہیں
یہ جو ہم بڑے بڑے قرضے لے رہے ہیں
اس کی ذمہ دار پچھلی حکومت والے ہیں
وہ چور ہیں وہ ڈاکو ہیں ہم بڑے ایماندار ہیں
جب آپ زمانے کو غلط کہیں
جب اپنی ناکامیوں کو دوسروں پر ڈالیں اور خود کو صحیح قرار دیں تو تبدیلی زمانے میں لانے کی ضرورت نہیں ہے
آپ کو اپنے اندر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے
یہ ایک خاص قسم کی مرض میں مبتلا لوگ ہوتےہیں
جس میں آپ کو کو ساری دنیا جھوٹی نظر آتے ہیں ساری دنیا چور کرپٹ نظر آتی ہیں
لیکن آپ خود کو ایماندار سمجھتے ہیں
اس لیے پاکستان کو مزید برباد کرنے سے پہلے عمران خان کا علاج کروائیں تاکہ وہ اپنے بارے میں سوچے کہ خود کو تبدیل کرے اور پھر تبدیلی لانے کا سوچے
عمر بھر غالب یہی بھول کرتا رہا
دھول چہرے پہ تھی اور آئینہ صاف کرتا رہا
عمران خان ساری عمر پاکستان کو بدلنے کا سوچتا رہا لیکن اپنے آپ کو نہ بدل سکا
ابھی بھی وقت ہے ہے پھر کہیں دیر نہ ہو جائے کہ عمران خان کہے کاش میں خود کو بدل لیتا ہے تو پاکستان بھی بدل جاتا۔
+968 9057 9488
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.