ٖ جب ظالموں نے پتھرمارا ہو گا.اس بچی نے بھی تو ماں کو پکارا ہو گا وائس آف چکوال (VOC)

تیرہ سالہ طالبہ گل سمن سنگسار، جب ظالموں نے پتھرمارا ہو گا.اس بچی نے بھی تو ماں کو پکارا ہو گا۔
جرم فقط اتنا تھا کہ قریبی عزیزوں نے تیرہ سالہ گل سمن رند کا رشتہ مانگا۔ ماں نے جواب دیا کہ گل سمان کی عمر کم ھے لہذا فلحال رشتہ نہیں دے سکتے۔ چند ماہ بعد عزیزوں نے گل سمن پر کاری کا الزام لگایا اور جرگہ نے سنگسار کا فیصلہ سنایا اور سماج کے انسان نما درندوں نے جرگہ کے فیصلہ پر عملدرآمد کرتے ہوئے پتھر مار مار کر قتل کیا اور بطور ثواب قبر کو بھی پھانسی دی۔
یہ سانحہ پاکستان میں انسان اور انسانیت کا قتل ھے۔ حکومت اور عدلیہ ایسے سانحات رکوانے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ سیاسی اور مذہبی جماعتیں ایسی سانحات رکوانے کی بجائے پارلیمان تک پہنچنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اور ابھی تک اس سلسلے کو روکنے میں ناکام رھے ھیں۔
پاکستان بھر میں کمزوروں بالخصوص خواتین پر ظلم و ستم جرم تصور نہیں ہوتا۔ سزا اور انصاف کا نظام ختم ھے۔ کسی ادارے سے مظلوموں اور کمزوروں کو انصاف کی امید نہیں ھے۔ بس باری باری ھے کہ کب کس کی باری ھے؟
گل سمن کی والد کے مطابق بچی نابالغ تھی۔ سپریم کورٹ کو سوموٹو ایکشن لینا چاھئے، گل سمن تو واپس نہیں آسکتی لیکن مستقبل میں مزید گل سمن کی زندگیاں بچائی جائیں اور جرگہ ممبران سمیت تمام ملوث لوگوں کو کیفر کردار تک پہونچایا جائے۔
بشکریہ: محسن قیوم شیخ/وٹس ایپ

-------------------------------------------------
نوٹ: ادارےکا کسی بھی تحریر   یا کمنٹ سے متفق ہونا ضروری نہیں۔نیز ادارہ کسی بھی  شخصیت  ، گروپ یا ڈیپارٹمنٹ کے خلاف کوئی جذبات نہیں رکھتا ، تمام اشاعت  بے غرض ہوکرصرف اورصرف محترم قارئین کی معلومات کے لئے کی جاتی ہیں۔اگرکوئی خبر درست نہ ہوتو   ً اپنے کمنٹ دے کریا ای میل کے ذریعے ادارہ کو   فوراً مطلع کریں ۔ منجانب: ایڈمین وائس آف چکوال

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top