طریقہ واردات؛
سلیم مہرسے : ھنڈا موٹرسائیکل پر سوار بندہ گلی محلہ میں کسی مرد یاعورت سے کہتا ہے کہ ہم بچیوں کا جہیز فنڈ دے رہے ہیں۔ کوئی بچی ہے تو بتائیں۔ غریب گھر تک پہنچنے کے لیے دھوکہ دہی سے محلہ دار کی وساطت سے بچی اور اسی کے گھر والوں سے مل کر بچی کے ماں یاپ کو کہتے ہیں آؤ ہم آپ کو فارم دیں۔ اپنی ہی موٹرسائیکل پر بٹھا کر دو گلیاں دور کھڑا ہوکر وہ بندہ کہتا ہے کہ یہاں کھڑے ہوں۔ میں دوسری فیملی کو لے کر آتا ہوں۔
بس یہاں سے وہ اغوا کار اس گھر میں واپس آکر نوجوان بچی کو کہتا ہے کہ تمہاری ماں یا باپ دفتر میں تمہیں بلا رہے ہیں۔ بچی سمجھتی ہے کہ میرا ماں یا باپ بھی اس کے ساتھ گئے ہیں، جیسے ہی بچی اس کی باتوں میں آکر اس کے ساتھ موٹرسائیکل پر بیٹھتی ہے وہ بچی کو کسی اور مقام پر لے جاتے ہیں۔ ماں یا باپ دھوکا کھا کر جب گھر پہنچتے ہیں۔توادھر بچی اغوا ہو چکی ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ ساری واردات 10 سے 20 منٹ میں کی جاتی ھے۔
اس پوسٹ کو سوشل میڈیا پر زیادہ سے ذیادہ شیر کریں۔ تاکہ والدین دھوکا نہ کھا سکیں۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.