دہلی فسادات: جاوید چوہدری کو ایک مسلمان نے فون کرکے کیا کہا؟ جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں بتادیا
معروف صحافی اور کالم نگار جاوید چوہدری اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ مجھے کل دہلی کے ایک مسلمان نے فون کر کے کہا ’’بھائی صاحب آپ لوگ یہاں سے نکل گئے‘ آپ پر اللہ نے بڑا کرم کیا‘ ہم لوگ جو یہاں رہ گئے وہ اب جان بچانے کے لیے ماتھے پر تلک لگاتے ہیں‘ اپنے ناموں کے ساتھ رام لکھتے ہیں اور اپنے بچوں کے ختنے نہیں کرتے‘‘۔
جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ سن کر میں سکتے میں آ گیا‘ وہ بولے ’’جناب ہم اپنے بچوں کو بچپن میں تربیت دیتے ہیں‘ وہ باہر کسی جگہ اللہ اور اس کے رسولؐ کا نام نہ لیں‘ ٹھڈا لگ جائے تو زبان سے ہائے رام اور دل میں یا اللہ کہیں لیکن ہم اس منافقت کے باوجود بھی یہاں محفوظ نہیں ہیں‘‘۔
اس شخص کا کہنا تھا ’’پاکستان کے ہر شخص کو میرا پیغام دے دیں‘ اسے کہیں دہلی کا محمد خالد کہہ رہا ہے تم ایک بار دہلی آ کر دیکھ لو‘ تم مان جاؤ گے‘ پاکستان کتنی بڑی نعمت‘ اللہ کا کتنا بڑا انعام ہے لہٰذا اس کی قدر کرو‘ اللہ کا شکر ادا کرو‘ تم کم از کم اپنے بچوں کے کانوں میں اذان تو دے لیتے ہو‘ تم ان کے ختنے تو کر رہے ہو‘ ہم تو جان بچانے کے لیے ان سے بھی تائب ہو رہے ہیں‘‘۔
جاوید چوہدری لکھتے ہیں کہ یہ سن کر میں کانپ گیا‘ میں نے اللہ کا شکر ادا کیا اور اٹھ کر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔
جاوید چوہدری نے اپنے کالم میںمزید لکھا کہ یہ ان کے سائے پر بھی پاؤں نہیں رکھ سکتے چناں چہ ہم کہہ سکتے ہیں بھارت جس تیزی سے معاشی ترقی کر رہا ہے یہ اس سے ہزار گنا تیزی سے شرف انسانیت سے نیچے جا رہا ہے اور یہ تیزی ثابت کر رہی ہے یہ اب زیادہ دنوں تک قائم نہیں رہ سکے گا۔
مجھے آج قائداعظم محمد علی جناح کے الفاظ بار بار یاد آرہے ہیں‘ قائد اعظم نے کشمیری رہنماؤں سے کہا تھا‘ تم نے اگر پاکستان سے الحاق نہ کیا تو تمہاری نسلیں پچھتائیں گی‘ آج بھارت میں موجود ہر اقلیتی خاندان کی نسلیں پچھتا رہی ہیں۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں