مولانا طارق جمیل سے متعلق میڈیا پر گزشتہ چند روز سے ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں مولانا طارق جمیل عورتوں سے متعلق اپنے نظریات کا اظہار کررہے ہیں، میڈیا پر اس مہم میں مولانا طارق جمیل کو کورونا وائرس عورتوں کی بے حیائی کی وجہ سے پھیلنے کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن مولانا طارق جمیل کے خلاف مہم چلانے والوں کو ان کی عورتوں کے حقوق کیلئے واعظ و نصیحت سے متعلق یہ ویڈیو ز بھی دیکھنی چاہیئں۔
مولانا طارق جمیل ایک ویڈیو میں لڑکیوں کے حقوق کی نصیحت کرتے ہوئے ان کی مرضی اور پسند کے خلاف اپنی ذات اور برادری میں بے جوڑ رشتے کرنے کی روایت کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ”اگر خاندان میں جوڑ کا رشتہ موجود نہیں ہے تو خدا کے واسطے باہر نکلو، اگر بیٹی اس رشتے پر راضی نہیں تو اسے ذبح مت کرو یہ ظلم ہے ذیادتی ہے، شریعت رشتہ قبول کرنے کا اختیار بچوں کو دیتی ہے باپ کو نہیں "۔
MTJ explaining girls right to marry of their own choice & warning that not taking permission from their daughters is unIslamic & unjust. pic.twitter.com/wREYIqkoRJ— Umar (@umar8528) April 25, 2020
ایک اور ویڈیو میں مولانا نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں لڑکیو ں کے ساتھ ہی نہیں لڑکو ں کےساتھ بھی شادی کے معاملے پر زبردستی ہوتی ہے لڑکے تو آواز اٹھا لیتے ہیں لیکن لڑکیا ں کیا کریں؟کوئی ماں باپ اس روایت کو نہیں اپناتا کہ بیٹی یہ تیرا رشتہ آیا ہے ہم ہاں کردیں؟صرف بچیوں کو بتایا جاتا ہے اور کئی دفعہ تو بتانے کی تکلیف بھی گوارا نہیں ہوتی۔
MTJ lamenting girls killed in the name of honor and highlighting the hypocrisy of our society where boys are involved in immoral activities yet they remain unaccountable. pic.twitter.com/usakoNZf4H— Umar (@umar8528) April 25, 2020
ایک اور تقریر کے دوران مولانا طارق جمیل نے عورتوں کے حقوق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک لڑکی اپنا سب کچھ چھوڑ کر شوہر کیلئے نئی دنیا میں آتی ہے شریعت نے بیوی کے حقوق بیان کیے ہیں اگر لڑکی مطالبہ کرے اور شوہر استطاعت رکھتا ہو تو الگ گھر میں رکھے، شوہر کی خریدنے کی ہمت نہیں تو کرایے پر لے کر دےاگر اس کی بھی طاقت نہیں رکھتا تو گھر میں اس کا پورشن الگ کرے اگر یہ بھی افورڈ نہیں کرسکتا تو ایک کمرہ ایک کچن اور ایک باتھ روم اس کا حق ہےاور اگر اس کی بھی ہمت نہیں تو روزے رکھو نماز پڑھو کسی بھی بیٹی کی زندگی برباد مت کرو۔
Why these lectures of MTJ on women rights are never highlighted by our feminists & liberals? And he is giving this lecture in a mosque not in DHA or LUMS.— Umar (@umar8528) April 25, 2020
If they can overlook feminists like Salman violent hate towards a woman than why MTJ HOOR bayan cannot be overlooked? https://t.co/C8Z1awQhNh pic.twitter.com/t9DvXqUSh2
یاد رہے کہ میڈیا سے متعلق اپنے بیان پر کچھ صحافیوں کی جانب سے سخت ردعمل کے بعد مولاناطارق جمیل نے معافی مانگ لی تھی جس کے بعد ان کی مخالفت میں سوشل میڈیا پر ایک مہم جاری ہے اور اسی مہم میں ان کے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ عورتوں کی بےحیائی والے بیان کو بھی خوب شیئر کرکے تنقید کانشانہ بنایا جارہا ہے۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں