![]()
چکوال (محمدعمران سے)ڈپٹی کمشنر چکوال عبدالستار عیسانی نے اوجی ڈی سی ایل کے الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے مقامی لوگوں کی درخواست پر 2017میں ایک آرڈر پاس کیا جس میں او جی ڈی سی ایل کو فوری طور پر ہدایت کی گئی کہ وہ متعلقہ علاقے میں فلاحی سکیمیں شروع کرے.اس پر او جی ڈی سی ایل نے 3.20ملین کی رقم ضلع چکوال کی چھ مقامات میں سے ایک مقام ورنالی گاوں کےلیے جاری مختص کی.۔
اسکے بعد سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں او جی ڈی سی ایل کے ریجنل کوارڈینیٹر کی تحریری درخواست پر بینک آف پنجاب میں مشترکہ اکاونٹ کھولا گیا جسکا دوسرا فریق ڈپٹی کمشنر چکوال کو بنایا گیا(جسکو اب او جی ڈی سی ایل ڈپٹی کمشنر کا اکاونٹ کہہ رہی ہے)یہ مشترکہ اکاونٹ او جی ڈی سی ایل کی درخواست پر کھولا گیا.۔
مدرجہ بالا رقوم اس مشترکہ اکاونٹ میں ٹرانسفر کی گیں.سپریم کورٹ کی ہدایات پر مقامی ایم این اے کی سربراہی میں جوکمیٹی تشکیل دی گئی اسکا خیال تھا کہ او جی ڈی سی ایل آئل فیلڈز اور پروڈکشن بونس کے لحاظ سے حصہ نہں دے رہا اور انہوں نے تجویز کیا کہ ان فنڈز کو اس وقت تک نا چھیڑا جائے جب تک ضلع چکوال کو مکمل حصہ نا ملے۔
ضلعی انتظامیہ نے او جی ڈی سی ایل کو متعدد بار درخواست کی کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مکمل حصہ ادا کرے تاکہ مقامی آبادی کی فلاح کےلیے اس رقم کو استعمال کیا جا سکے.لیکن او جی ڈی سی ایل نے نا ہی کسی خط کا جواب دیا اور نا ہی فلاحی کاموں کے متعلقہ کوئی میٹنگ اٹینڈ کی.مذکوہ فنڈز ابھی تک بینک آف پنجاب کے مشترکہ اکاونٹ میں موجود ہیں کیونکہ او جی ڈی سی ایل نے غیر زمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع چکوال کا بقیہ حصہ نہیں دیا۔
|
---|
وائس آف چکوال
»
چکوال
» ڈپٹی کمشنر چکوال عبدالستار عیسانی کی جانب سے اوجی ڈی سی ایل کے الزامات کا جواب
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں