ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےکرپشن سے متعلق عالمی فہرست پر مبنی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ سب ایک پیج پر ہیں King khan بدعنوانی پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے 'ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل' نے دنیا کے 180 ممالک میں بدعنوانی کے تاثر کے بارے میں سالانہ فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان کی درجہ بندی 124 ہے جو 2017 میں میں ایک 116 پر تھی یہ درجہ بندی کرپشن ۔ لوٹ مار۔ کیک بیک اور منی لانڈرنگ کی وجہ سے 124 پرانی اور جو آنے والے دنوں میں 128 اور 130 پر جا سکتی ہے پاکستان میں گذشتہ 3برس سے برسراقتدار تحریکِ انصاف کی حکومت مسلسل ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کے عزم کا اظہار اور اس سلسلے میں دعوے کرتی رہی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بھی بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ ملک سے بدعنوان عناصر کا خاتمہ کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ عمران خان کی ہدایت پر احتساب کا قومی ادارہ نیب بھی سرگرم رہا ہے اور اس نے حزبِ مخالف کے اہم رہنماؤں کے خلاف بدعنوانی اور کرپشن کے مقدمات قائم کیے ہیں اب یہ بات کھل کر سامنے آ رہی ہے ایف آئی اے۔ نیب۔ اینٹی کرپشن صرف عمران خان کے مخالفین کو ہی کرپٹ ثابت کرنے پر تلے رہتے ہیں لیکن عمران خان کے وزراء اور مشیران کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے کہ وہ عوام کو لوٹیں قومی خزانہ لوٹیں منی لانڈرنگ کریں ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں نہیں یہ تھا عمران خان احتساب کا ڈرامہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ گئی ہے اور کرپشن سے متعلق 180 ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا رینک 124 جب کہ اسکور 31 رہا۔ پرویز مشرف دور میں کرپشن انڈیکس 143 تک گیا تھا اس وقت بھی سب ایک بیج پر تھے اور عمران خان کی حکومت میں بھی تمام ادارے ایک پیج پر ہیں اور دوبارہ کرپشن انڈیکس اوپر کی طرف جارہا ہے اب یہ بات پاکستانی عوام کو آسانی سے سمجھ آ گئی کہ جب سب مل کر لوٹتے ہیں تو ہی کرپشن انڈکس اوپر جاتا ہے
پاکستان میں کرپشن بدعنوانی اقربا پروری بلیک مارکیٹنگ منی لانڈرنگ سب کچھ پہلے سے بڑھ چکا ہے لیکن آپ نے گھبرانا نہیں کیونکہ عمران خان ایماندار ہے عوام کو آٹا چینی بجلی گیس صحت و تعلیم کی سہولیات ملیں نہ ملیں لیکن آپ نے گھبرانا نہیں کیونکہ عمران خان نے کہا ہے کہ سکون کی زندگی صرف قبر میں ہے
|
---|
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں