اگر آپ پریشان ہیں، بے روزگار ہیں، بیمار ہیں، مہنگائی سے تنگ ہیں تو حکومتی کارکردگی کے پروگرام کی ویڈیو دیکھیں اور بالکل نہ گھبرائیں King khan پہلے ادویات کے اوپر لکھا ہوتا تھا ادویات بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں آج کل کہا جاتا ہے کہ ادویات غریبوں کی پہنچ سے دور رکھیں اگر افاقہ نہ ہو تو 92 کے ورلڈ کپ کی جھلکیاں دیکھیں تحریک انصاف کی حکومت کے تین سال گزرنے کے بعد سوشل میڈیا پر حکومت کی نااہلی کا شوہر اٹھا تو وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے عمران خان سے مشورہ کرکے کہا کہ ہم اپنے تین سالہ کارکردگی پیش کریں گے
تین سالہ کارکردگی پیش کرنے کے لئے اسلام آباد میں ایک بہت بڑا پروگرام منعقد کیا گیا اور پاکستان کے تمام اخباروں میں بڑے بڑے اشتہارات دیے گئے کارکردگی پروگرام میں مخالفین کے مقدمات کی ویڈیو چلاکر دکھائی گئی اور اخبارات میں اشتہار دیا گیا اس میں تصویر بھی کسی اور ملک کی لگا کر پی ٹی آئی حکومت نے اپنی کارکردگی دکھا دی
اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے ہے کہ عمران خان کے سیاسی مخالفین کے مقدمات کی ویڈیوز اور دوسرے ملک کے ترقی کے فوٹو سے غریب عوام کو کیا ملنے والا ہے کیا ان ویڈیو فوٹو کو دیکھ کر غریب پاکستان کو آٹا چینی ادویات سستی مل جائیں گی کیا ان ویڈیو فوٹو کو دیکھ کر غریب کا گیس اور بجلی کا بل کم آنا شروع ہو جائے گا کیا ان ویڈیو فوٹوز کو دیکھ کر غریب کے بچے کو تعلیم مل جائے گی کیا ان ویڈیو فوٹو کو دیکھ کر کسی غریب پاکستانی کو روزگار مل جائے گا کیا ان ویڈیو فوٹوز کو دیکھ کر پاکستان میں لاقانونیت ختم ہو جائے گی
یہ وہ سوال ہیں جن کا ہمارے ساتھ ہمارے معاشرے کے ساتھ تعلق ہے مہنگائی ,بیروزگاری, غربت، لاقانونیت روز بروز بڑھتی جارہی ہیں ان چیزوں کا اثر عوام پر ہوتا ہے حکومت نے وعدے کے مطابق عوام کو ضروریات زندگی کی اشیاء سستی فراہم کرنی تھی گیس اور بجلی کے نرخ کم کرنے تھے وعدے کے مطابق عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات ان کے گھروں پر دینی تھی لیکن جب حکومت کے پاس کارکردگی نہیں تھی تو مخالفین کے مقدمات کی ویڈیوز ز اور اخباروں میں اشتہار دے کر غریب عوام کے اربوں روپے لگا کر بتا دیا کہ حکومت کام کر رہی ہے
اگر حکومت مخالفین کے مقدمات کی ویڈیوز اور دوسرے ملک کی ترقی کے فوٹو اخباروں میں لگوا کر سمجھتی ہے یہ ان کی کارکردگی ہے تو ایسی کارکردگی کسی کام کی نہیں۔ ایسی کارکردگی پیش کرنے والوں ایسی کارکردگی دیکھ کر تالیاں بجانے والوں کو عوام کیا کہے کیونکہ پاکستان کی غریب عوام کو ایسی کارکردگی کا کوئی فائدہ نہیں |
---|
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں