ٖ جدید چور وائس آف چکوال (VOC)
ہیڈ لائن

2:26 PM استاد کا احترام

ملک نذر حسین عاصم

0333 5253836


ایک صاحب رات کو گاڑی گھر کے باہر گلی میں کھڑی کرتے تھے کیونکہ شہروں میں گھر چھوٹے ہوتے ہیں اورسارے  گھروں میں گھر کے اندر گاڑی کھڑے کرنے کی جگہ نہیں ہوتی۔ ایک صبح جب وہ  بیدار ہوئے تو گاڑی غائب ہوچکی تھی۔ تھانہ چوکی رسمی  رپٹ درج کروائی۔ تلاش میں رات دن ایک کیا مگر گاڑی کا اتاپتا نہ ملا لیکن بہت عجیب یہ ہوا کہ ایک صبح جب گلی میں جھانکے تو گاڑی گھر کے باہر موجود تھی۔ انکی حیرت کی انتہا نہ رہی۔ گاڑی میں کچھ پھل فروٹ پڑے تھے اور لفافے میں ایک تحریر بھی موجود تھی جس میں لکھا تھا کہ ہم ازحد شرمندہ ہیں آپکو بہت تکلیف اٹھانا پڑی لیکن ہمیں ایک ایسی ایمرجنسی تھی جس میں بروقت جانا تھا لیکن گاڑی کا کوئی بندوبست نہ ہورہاتھا چنانچہ مجبوراً ہم نے یہ قدم اٹھایا جس کیلئے ہم آپ سے معافی کے خواستگار ہیں اور آپ کے اہل خانہ کیلئے سینما کی ٹکٹ بھی گاڑی میں پڑی ہیں۔ آپ ساری فیملی نائٹ شو دیکھ سکتے ہیں ۔گاڑی والے پھولے نہ سمارہے تھے کہ کتنے اچھے لوگ تھے جو گاڑی واپس چھوڑ گئے ہیں  بس پھر خوشی سے لوٹ پوٹ ہوکر سارے گھر والے سینما گھر چل دیئے اور جو لوگ گاڑی واپس دے گئے تھے  انکے سینما جاتے ہی ٹرک ساتھ لائے اور سینما واپسی سے پہلے پہلے انکے گھر کا سارا سامان لیکر فرار ہوگئے۔ 


اسی طرح ایک بہت بارعب شخص تھری پیس میں ملبوس شہر میں اس جگہ رکا جہاں مزدور بیٹھے تھے اس نے وہاں سے تین چار مزدور ساتھ لئے کہ میرے گھر کام کرنا ہے لیکن پھر انکے ہمراہ موٹر سائیکل شوروم کیطرف بڑھا۔ مزدوروں کو وہاں بٹھایا اپنا بریف کیس رکھا اور موٹر سائیکل خریدنے کی بات کی جب انہوں نے موٹر سائیکل تیارکردیا تو یہ شخص بولا یہ میرا بریف کیس رکھا ہے میں ذرا موٹر سائیکل چلاکر چیک کرلوں۔ کافی وقت گذرنے کے بعد جب وہ شخص نہ لوٹا تو شوروم کے مالک نے مزدوروں سے پوچھا آپکے صاحب کہاں گئے؟ وہ بولے ہم تو نہیں جانتے ۔ہمیں تو یہ شخص مزدوری کیلئے ساتھ لایا تھا بریف کیس کھولا تو چند گتے موجود تھے۔ یہ ہی شخص اگلے دن کسی اور شہر میں زرگر کی دکان پر گیا زیور چیک کیا اور ان سے کہا زیور کا ایک سیٹ میں چیک کرواکے آتا ہوں۔ یہ رہا میرا موٹر سائیکل اور یہ اس کی چابی رکھیں۔ میں ابھی آیا۔

وہاں سے اس شخص نے  ٹیکسی پکڑی  اور زیور کا سیٹ لیکر رفوچکر ہوگیا۔


یہ ایک واقعہ ہی نہیں آئے روز ایسے سینکڑوں واقعات دیکھنے کو ملتے ہیں مگر ہم پھر بھی دھوکہ کھا جاتے ہیں۔ 

مین روڈ پر ایک دکان خالی ہوتی دیکھ کر ایک شخص نے رابطہ کیا کہ دکان مجھے کرائے پر دے دیں۔شرط شرائط طے ہونے کے بعد اسے دکان مل گئی اس نے ایک دن دکان میں  سفیدی کرائی اور مالک دکان سے کہا کہ میں شاپنگ کرکے ایک دو روز تک آجاؤں گا جب شام کو دکاندار گھروں کو جانے لگے  تواسی مالک دکان کیری ڈبہ غائب تھا۔


تلاش کی مگر نہ ملا دودن کے  بعد کسی نمبر سے کال آئی کہ آپکا کیری ڈبہ ہمارے پاس ہے آپ فلاں مقام پر آجائیں اور اتنی رقم ادا کریں۔ کیری آپکو مل جائے گا۔رقم اور مقام طے ہوگیا۔ جب وہاں پہنچے تو وہی  شخص موجود تھا جس نے نئی دوکان لی تھی اس سے پوچھا یہ کیا ماجرا ہے ؟ اس نے کہا ہمارا یہ ہی کاروبار ہے انہوں نے رقم وصول کی۔ کیری کی چابی انکو تھمائی تب انہوں نے پوچھا کیری کہاں ہے؟ وہ شخص بولا میں نے جو دکان آپ سے کرائے پر لی تھی اس کا دروازہ کھولیں کیری اندر کھڑا ہے۔۔

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

:) :)) ;(( :-) =)) ;( ;-( :d :-d @-) :p :o :>) (o) [-( :-? (p) :-s (m) 8-) :-t :-b b-( :-# =p~ $-) (b) (f) x-) (k) (h) (c) cheer
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top