چھیاسی 86 فیصد پاکستانی کہتے ہیں کہ ملک غلط سمت کی طرف جا رہا ہے
King khan
پاکستان میں تیزی سے بڑھتی مہنگائی ، ملکی معاشی صورتحال اور ملک کی سمت پر عدم اطمینان کا اظہار کرنے والوں کی شرح میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
اپسوس پاکستان کی عوامی رائے پر مبنی کنزیومر کانفیڈنس سروے کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2021 میں 32فیصد پاکستانی مہنگائی کو اہم مسئلہ سمجھتے تھے جب کہ اب 52فیصد افراد مہنگائی سے پریشان ہیں۔
سروے کے مطابق86 فیصد پاکستانیوں کو اس سال روزگار چھن جانے کا خدشہ ہے۔
ملکی سمت کو غلط کہنے والے پاکستانیوں کی شرح 73 فیصد سے بڑھ کر 86فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
باقی 14فیصد وہی ہیں جن کے دماغ نکال کر سافٹویر ڈال دیا گیا ہے ہے اور وہ بچارے سافٹ وئیر کے مطابق چلتے ہیں جن کو عام زبان میں یوتھیا بھی کہا جاتا ہے
ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال پر مایوسی کا اظہار کرنے والے پاکستانیوں کی شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد اضافے کے بعد 64 فیصد پر آگئی ہے۔
عمران خان کی حکومتی پالیسیوں مہنگائی بے روزگاری اور لاقانونیت کے بعد 70 فیصد پاکستانی مستقبل میں معاشی صورتحال سے مایوس کن ہیں
محنت مزدوری کرنے والے لوگ کسان تاجر کارخانہ دار ملازمت پیشہ افراد سب ہی اس وقت مایوس ہیں اور پریشان ہیں صرف وہی لوگ جو صرف سارا دن موبائل پر سوشل میڈیا دیکھتے ہیں اور وہاں پر عمران خان کی ترقی دیکھ کر مطمئن ہیں جن کی تعداد صرف 14 فیصد ہے
ان 14 فیصد افراد کا تعلق کسی بھی پیشے کام کاج یا خرید و فروخت سے تعلق نہیں ہے
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.