علی خان ---
معجزاتی طور پر چار سال پہلے جو لوگ نیپال کے جنگلوں میں جا کر مر گئے تھے وہ ایک بار پھر زندہ ہو گئے ہیں
تبدیلی آنے اور نیا پاکستان بننے سے پہلے جو لوگوں ہمیں بتاتے تھے کہ قرضے لے کر حکمران جیب میں ڈالتے ہیں
آٹا چینی مہنگا کرکے پیسے جیب میں ڈالنے ہیں
بیرونی دوروں پر جہازوں پر کتنا خرچہ آتا ہے
وہ لوگ 25 جولائی 2018 کو تبدیلی آنے اور نیا پاکستان بننے کے بعد نیپال کے جنگلوں میں جا کر مر گئے تھے
چار سال مہنگائی نے ریکارڈ توڑ دیے وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
چار سال عوام آٹا چینی کے لئے لائنوں میں لگے رہے وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
پیٹرول کا بحران آیا ان لوگوں نے نہیں بتایا کہ کون سا وزیر اس میں ملوث اور اربوں کی دہاڑی لگا رہا ہے
ملک کے قرضہ ڈبل ہوگئے ڈالر سو سے 180 کا ہوگیا لیکن وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ پہلے سے بڑھ گیا وزیروں اورگورنرز نے عیاشی شروع کر دی پریزیڈنٹ ہاؤس میں مشاعرے شروع ہوگئے وزیراعظم ہاؤس فلور نمبر 4 کے قصے زبان زد عام ہو گئے
لیکن وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ چار سال تک رہی وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
غریبوں کو ہسپتالوں سے ادویات ملنا بند ہو گئی کینسر کے کے مریض ادویات کے لیے سڑکوں پر احتجاج کرتے وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
غربت میں اضافہ ہوگیا بے روزگاری عام ہوگی وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
لاقانونیت ہر طرف پھیل گئی بچوں سے زیادتی کے درجنوں واقعات ہوئے وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
سانحہ ساہیوال ہوا کراچی میں طیارہ گر گیا 101 لوگ جان سے گئے
رحیم یار خان میں 70 بندے ٹرین میں جل کر خاکستر ہو گئے سانحہ مری ہو گیا وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
چار سال میں مہنگائی آسمان کو چھو گئی بے روزگاری عام ہوگی مزید دو کروڑ لوگ غربت سے نیچے چلے گئے 80 لاکھ لوگ بےروزگار ہوگئے
عآم کھانے پینے کی اشیاء عوام کی پہنچ سے دور ہو گئی زندگی بچانے والی ادویات بہت مہنگی ہو گئی لیکن وہ لوگ نہیں بولے مرے رہے
پھر پاکستان میں معجزہ ہوا رات کے بارہ بجے تھے
عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس سے چپیڑیں مار کر نکال دیا گیا
عمران خان سیدھا نیپال کے جنگلوں میں گئے اور ان مرے ہوئے لوگوں کو ایک ایک لات ماری ہے اور وہ اٹھ کر بیٹھ گئے
آج وہ ایک بار پھر ہمیں بتا رہے ہیں کہ قرضے لے کر حکمران جیب میں ڈالتے ہیں
مہنگائی کر کے حکمران پیسے جیب میں ڈالتے ہیں
بیرونی دوروں پر جانے سے عوام کا کتنا خرچہ آ رہا ہے
یہ جو ہمیں آج کل آٹے چینی کا بھاؤ اور بیرونی دوروں کا خرچہ بتاتے ہیں یہ کوئی انسان نہیں ہیں یہ یوتھیے ہیں جو ایک قسم کا جراثیم ہیں
جو عمران خان کی حکومت میں فوت ہو جاتے ہیں اور جیسے عمران خان کی حکومت جاتی ہے وہ زندہ ہو جاتے ہیں
پچھلے چند سالوں میں ان کی افزائش پر کافی پیسہ خرچ کیا گیا ہے اسی وجہ سے ان کی تعداد بڑھ گئی ہے
تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ جتنا عرصہ یہ لوگ مرے رہے ہیں بڑا سکون رہا ہے
آج یہ یہ جراثیم جن کو ہم یوتھیا کہتے ہیں ہر جگہ احتجاج کرتے ہوئے نظر آتے ہیں کبھی کہتے ہیں کہ سازش ہوگی کبھی کہتے ہیں امپورٹڈ حکومت
کبھی الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کر رہے ہوتے ہیں
جب ان سے احتجاج کی وجہ پوچھو تو کہتے ہیں بس خان کسی کو نہیں چھوڑے گا
کسی کو این آر او نہیں دے گا
+968 9057 9488
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.