چنیوٹ کی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مزار کا متولی، ایک ’عقیدت مند‘ اور ایک نابالغ لڑکے کا ’قاتل‘ نکلا جسے اس نے گلا دبا کر قتل کرنے سے پہلے ریپ کا نشانہ بھی بنایا۔
رپورٹ کے مطابق سٹی پولیس نے محلہ معظم شاہ میں واقع دربار (درگاہ) سائیں ملاں شاہ میں رہائش پذیر ارسلان ملنگ کو دہرے قتل اور ریپ کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
چنیوٹ سٹی سرکل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) ناصر عباس نے میڈیا کو بتایا کہ دو ہفتے قبل ایک عقیدت مند30 سالہ عمر فاروق اور7 سالہ بچے اویس کو سائیں ملن شاہ کے مزار پر قتل کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے مطابق فاروق کو کلہاڑی مار کر ہلاک کیا گیا تھا جبکہ لڑکے کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، سٹی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔
ڈی ایس پی نے تفتیش کے دوران بتایا کہ پولیس کو شبہ تھا کہ مزار کی دیکھ بھال کرنے والا ارسلان ملنگ قتل میں ملوث ہے اور اسے حراست میں لیا گیا۔
پوچھ گچھ کے دوران ارسلان نے اعتراف کیا کہ وہ کم سن لڑکے کا ریپ کر رہا تھا جب عمر فاروق نے اسے دیکھا تو شور مچانے کی کوشش کی۔
ملزم نے کہا کہ اپنا جرم چھپانے کے لیے اس نے پہلے عمر فاروق کو قتل کیا اور پھر کمسن اویس کا گلا دبا کر قتل کیا۔
پولیس نے ملزم کو باقاعدہ گرفتار کرکے عمر فاروق کے قتل میں استعمال ہونے والی کلہاڑی برآمد کرلی۔
ضلع میں درجنوں غیر رجسٹرڈ مزارات ہیں جو جرائم کی آماجگاہ بن چکے ہیں اور منشیات کی فروخت اور دیگر سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث مجرموں نے ان پر قبضہ کر لیا ہے۔
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل شاہد یعقوب نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس پر زور دیا کہ وہ یا تو ایسے غیر رجسٹرڈ مزارات پر کڑی نظر رکھیں یا پھر ان کا چارج محکمہ اوقاف کو دے تاکہ ایسی جگہوں پر پناہ لینے والے جرائم پیشہ عناصر کو ختم کیا جاسکے۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.