بھارت میں ایک مسلم خاتون نے 1400 کلومیٹر کا سفر موٹر سائیکل پر طے کرکے لاک ڈاؤن میں پھنسے اپنے بیٹے کو ریسکیو کرلیا۔
43 سالہ رضیہ بیگم ایک سکول میں ہیڈ مسٹریس کے فرائض سرانجام دیتی ہیں، لاک ڈاؤن میں ٹرانسپورٹ بند ہوجانے کی وجہ سے ان کا بیٹا جو کہ دوسرے شہر آندھرا پردیش میں پھنس گیا تھا اسے گھر واپس لانے کیلئے اپنے سکوٹر پر 1400 کلومیٹر کا سفر طے کیا اور بیٹے کو گھر واپس لے آئی۔ رضیہ بیگم نے اپنے چھوٹے بیٹے کو واپس لانے کیلئے بڑے بیٹے کو جانے سے روک دیا کیونکہ پولیس موٹر سائیکل ڈبل سواری پر پابندی کی خلاف ورزی پر دونوں کو گرفتار کرسکتی تھی، انہوں نے سکوٹر پر خود یہ سفر طے کرنے کا فیصلہ کیا، وہ پیر کے روز گھر سے نکلیں اور بدھ کے روز بیٹے کے ہمراہ گھر واپس پہنچیں۔ رضیہ بیگم کا کہنا تھا کہ "دو پہیوں پر اتنا لمبا سفر وہ بھی کسی عورت کیلئے نہایت مشکل ہے لیکن بیٹے کو گھر واپس لانے کیلئے مجھے یہ خطرہ اتنا بڑا نہیں لگا، میں نے راستے کیلئے کچھ کھانے پینے کی چیزیں ہمراہ رکھ لیں، رات کے وقت سنسان سڑکوں پر تنہا سفر کرتے ہوئے ڈر بھی لگا لیکن میں نے اپنا سفر روکا نہیں”۔ رضیہ بیگم کے شوہر کا انتقال 15 برس پہلے ہوچکا تھا، وہ اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ زندگی گزار رہی ہیں، بڑا بیٹا ایک انجینئر ہے جبکہ چھوٹا بیٹا میڈیکل کی تعلیم حاصل کررہا ہے۔
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر عورت کی بہادری کو کافی سراہا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ عورت کچھ کرنے کا عزم کرے تو اس کیلئے کوئی بھی کام مشکل نہیں رہتا، ایک سکوٹر پر 1400 کلومیٹر کا سفر طے کرنا کسی مرد کیلئے بھی مشکل کام ہے رضیہ بیگم نے عورت ہوتے ہوئے یہ سفر کرکے تمام عورتوں کیلئے بہادری کی مثال قائم کردی ہے۔ |
|---|
وائس آف چکوال
»
متفرق
» بہادر ماں نے لاک ڈاؤن میں پھنسے بیٹے کو 1400 کلومیٹر سفر طے کر کےموٹر سائیکل پر ریسکیو کرلیا
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں