ٖ کرونا اور ہماری ذمہ داریاں وائس آف چکوال (VOC)


تحریر۔ملک نذر حسین عاصم 
0333 5253836
اسلامیان پاکستان جب دنیا میں ظلم وستم ،بے انصافیاں اور توہین انسانیت حد سے بڑھ جاتی ہے تو قادر مطلق اپنی طاقت غالبہ قاہرہ کا ہلکا پھلکا سا جھٹکا دیکر اپنی ہر جگہ،ہر وقت،ہر کسی پر اپنی وحدانیت کا اظہار کرتا ہےاور اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اگر ہم " کرونا " کی لفظی ترکیب پر غور کریں تو اس عذاب الہی کا جواز ہم پر واضح ہو جاتا ہے اب غور فرمائیں یہ ترتبب لفظی کیا بیان کر رہی ہے (ک۔ر۔و۔ن۔ا) کرونا ان حروف کا مرکب ہے 
۔ ک: کلام پاک پڑھو۔
ر: روکر گناہوں کی معافی مانگو
و:  وضو میں رہا کرو
ن: نماز قائم کرو
ا: اللہ سے قربت بڑھاو
اللہ تعالی نے نمرود پر ایک مچھر کو غالب کردیا تھا لیکن وقت کے تمام نمرودوں اور بے عمل مسلمانوں پر ایسا وائرس غالب کر دیا ہے کہ جو مائیکروسکوپ سے بھی بمشکل نظر آتا ہے تاکہ پوچھوں ان بنی آدم کی اولاد سے کہ
" لمن الملک الیوم " (آج کس کی بادشاہی ہے )۔  "للہ واحدالقھار " اسکی بادشاہی ہے جو اکیلا قہار ہے۔  ایٹمی دور کی جدید سائنس جو میڈیکل فیلڈ میں انتہائی بلندیوں کو چھو رہی ہے وہ اتنی مجبور ہوگئ ہے کہ اس انتہائی حقیر اور چھوٹے جرثومے کا خاتمہ تو درکنار اسکی تخلیقی ساخت بھی نہیں جانتی تو علاج کہاں سے لائے گی۔کرونا نے ثابت کر دیا ہے کہ شفا قادر مطلق کے دست قدرت میں ہے قرآن کہتا ہے۔ "فیہ شفا للناس "  اس قرآن میں انسانیت کیلئے شفا ہے۔ اور واضح طورپر فرمان ہے ۔ 
"واذا مرضت فھو یشفین "
تو جب بیمار ہوتا ہے تو میں شفا دیتا ہوں ۔

امریکہ تو پوری دنیا پر ورلڈ آرڈر نافذ کرتا تھا آج سب سے زیادہ بے بس،محتاج اور خوفزدہ ہوگیا ہے بڑے بڑے سپر پاورز کے دعویدار اسی اللہ کو پکارنے پر مجبور ہیں عجیبب خوف و ہراس کا عالم۔طاری ہے انسان انسان سے دور بھاگ رہا ہے نفسا نفسی کا وہ منظر ہے جو یوم حشر کو ہونا ہے۔ اب بحیثیت انسان اور بحیثیت مسلمان ہم نے مشاہدہ کرلیا ہے کہ کرونا سے چھوٹے بڑے ،امیر غریب،ادنی اعلی ، حاکم و محکوم کی تمیز کو مٹادیا ہے تو ایسی مخدوش و مغموم و افسردہ و غمناک و خوفناک حالت میں اپنی انا اور خودغرضی کے غلاف سے باہر نکل کر اپنی حیثیت و استطاعت کے مطابق ہر متاثرہ فرد، خاندان کی اپنے بہترین حسن اخلاق سے مدد کریں کیونکہ اللہ کریم کا فرمان ہے ؛

" فی اموالھم حقا" للسائل والمحروم " تمہارے مالوں میں سائلوں اور محروموں کا حق ہے۔ دولت تمہاری قابلیت نہیں بلکہ اللہ کی امانت ہے خدمت خلق کی جتنی ضرورت آج ہے اتنی گذشتہ صدی میں کبھی بھی نہیں تھی ۔اٹھو وقت ہے جنت خرید لو اللہ خود آواز لگا رہا ہے اللہ نے مومنوں سے انکے مال اور جان کے بدلے میں جنت کا سودا کر لیا ہے۔غریبوں کی مدد ایسے کرو جو خفیہ ہو صرف ہمارا رزق دیکھ رہا ہو اللہ پاک کا فرمان ہے " تخلقو باخلاق اللہ" اللہ جیسے اخلاق پیدا کرو جسطرح رازق حقیقی، مومن و کافر ، نیک وبد کا فرق دیکھے بغیر سب کو روزی عطا کرتا ہے۔

 آگے بڑھو دل کے دروازے کھولو اور غربا کے بجھے چہرے ہماری پکار کر رہے ہیں اور خاموش زبان ہمیں بلا رہی ہے آنسو بھری آنکھیں انکی اندرونی کیفیت کا اعلان کر رہی ہیں حدیث قدسی ہے " الخلق عیال اللہ " مخلوق خدا کا کنبہ ہے یہ آزمائش حب انسانیت اور حب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور حب خداوندی کو مربوط کرنے کا سامان مہیا کررہی ہے۔بحیثیت مسلمان ہمارے دل اور آنکھیں رو  رہے ہیں کہ اے میرے اللہ تونے جو ہمیں بخشا ہے اپنی استطاعت کے مطابق کر رہے ہیں میرے علیم وخبیر رب تو ہمارے حالات سے واقف ہے ہمیں قدرت کاملہ اور خزانہ غیب سے اتنا عطا فرما کہ ہم سب ان دکھوں میں ایک دوسرے کا مداوا بن جائیں۔ 

رب کریم تیرا بیت اللہ اپنے نبی کا در اور مسجدوں کے دروازے ہم پر کھول دے ہمارے گناہوں کو نہ دیکھ اپنی رحمت و مغفرت کے پردے میں امت محمدیہ اور ساری آدمیت کو چھپا لے۔میرے مولا! ہمارے کشمیری بھائ ، بہنیں، مائیں، بیٹے اور بیٹیاں آٹھ ماہ سے لاک ڈاؤن میں ہیں جو دکھ ظلم و ستم سہہ رہے ہیں اسکا احساس ہمیں، ہمارے حکمرانوں، ملت اسلامیہ اور عالمی امن کے جھوٹے دعویداروں کو دلادے کیونکہ اب تو ہی ان کا محافظ ناصر و نصیر ہے۔

اس ناگفتہ حالت میں خوف و مایوسی سے قوم کو نکالنے کی ضرورت ہے لوگوں کو حوصلہ دیں اور رحمت خداوندی کا سہارا یاد دلائیں۔ مادی دنیا میں گردوپیش میں رہنے والے بھائیوں کی خبر گیری کریں کیونکہ جس کا پڑوسی بھوکا سوگیا وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا ہمیں انصار مدینہ کا کردار دہرانے کی ضرورت ہے اور یہ فریضہ اللہ پاک کو قرض حسنہ دینا ہے ایکدوسرے کو تلخ لہجے میں نہیں بلکہ پیار بھرے لہجے میں ایکدوسرے سے ذرا دور رہنے کا مشورہ دیں کیونکہ یہ ہی ہمارے مفاد میں ہے 

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top