
چین سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی ہے، بھارت میں بھی کرونا کا پھیلاؤ جاری ہے، تا ہم بھارتی ماہرین نے کرونا کے حوالہ سے ایک ایسی بات کہی ہے کہ جس سے مودی سرکار مزید پریشان ہوگئی ہے
ماہرین کے مطابق چین میں جو کرونا وائرس تھا اور اسکی ویکیسن کی تیاری بھی ہو رہی ہے لیکن بھارت میں آکر کرونا بدل گیا اور چین یا کسی اور ملک میں بنائی گئی کرونا کے لئے ویکسین بھارت میں کام نہیں کرے گی، بھارت کے مشہور سائنسدان ،جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر احتشام حسنین کی قیادت میں یہ نئی تحقیق سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت آ کر کرونا نے اپنا ڈی این اے تبدیل کر لیا ہے جو انتہائی خطرے والی بات ہے۔
نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کورونا وائرس نے بھارت میں یہ تبدیلی اپنے بچاؤ اور اپنے سروائیول کو لے کر کی ہے ۔ پوری دنیا میں میں جو وائرس پھیلا اس کی شکل و شباہت اس کے ڈی این اے پروٹین پر ٹکی ہوئی ہے ، لیکن بھارت میں جو وائرس ہے ، اس میں میں کچھ اور پروٹین وائرس نے اپنے ڈی این اے میں لے لئے ہیں اسلئے دیگر کسی بھی ملک میں تیار کی جانے والی ویکسین بھارت کے لئے بیکار ہے.۔
پروفیسر احتشام حسین کی قیادت میں کی جانے والی تحقیق میں حکومت کو مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ بھارت کو لاک ڈاؤن ابھی ختم نہیں کرنا چاہئے ،پروازوں پر بھی پابندی عائد رکھنی چاہئے کیوں کہ کئی ممالک میں وائرس موجود ہے اور وہ بھارت پروازوں کے ذرئعے آ سکتا ہے ، دیگر ممالک میں جو وائرس ہے وہ چین کی طرز کا ہے اسے بھارت آنے سے روکنا ہو گا اسلئے پروازوں پر مزید پابندی ضروری ہے۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں