ٖ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی کی ماں کی وزیراعظم سے انصاف کی دہائی وائس آف چکوال (VOC)


مورخہ   23اپریل کو راولپنڈی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی 13 سالہ لڑکی کی ماں نے انصاف کیلئے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کر دی۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر نے تفتیش میں ملزموں کو فائدہ پہنچانے کیلئے نرم الفاظ کا استعمال کیا اور لڑکی کی عمر 13 سال کی بجائے 21 سال درج کی،جبکہ وہ اپنی بیٹی کی درست عمر کے ریکارڈ کے طور پر لڑکی کا برتھ سرٹیفیکیٹ بھی دکھا چکی ہیں جس کے مطابق لڑکی کی عمر12 سال 8 ماہ بنتی ہے۔

وزیراعظم سے انصاف کی اپیل کے دوران روتے ہوئے متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس نے تفتیشی افسر کو انصاف کے حصول اور بروقت ڈی این اے ٹیسٹ اور میڈیکل کیلئے3 لاکھ روپے بطور رشوت بھی دیئے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ وہ گھنٹوں تک روات پولیس اسٹیشن میں انتظار کرتی رہی مگر پولیس والوں نے اس کی ایک نہ سنی اور الٹا اس پر ملزموں سے صلح کیلئے دباؤ ڈالتے رہے۔متاثرہ خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ سب انسپکٹر نے اسے ملزموں سے صلح کے نتیجے میں لاکھوں روپے دلوانے کا کہا مگر انہوں نے اپنی بیٹی کی عزت کا سودا نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ نیا پاکستان میں قانون سب کیلئے کے نعرے پر یقین رکھتی ہے اور وزیراعظم سے اپیل کرتی ہے کہ بااثر ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچا کر اس کو انصاف دلایا جائے خاتون نے بتایا کہ ملزموں کی جانب سے ان کو اور ان کے بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں اور وفاقی وزیر بھی ملزموں کی پشت پناہی کر رہےہیں۔

خاتون نے بتایا کہ وفاقی وزیر نے دھمکی دی کہ وہ خاتون کو اٹھا کرہنگو لے جائے گا جہاں سے اس کا واپس آنا ناممکن ہوگا۔

متاثرہ ماں کا کہنا تھا کہ پولیس نے لڑکی کی عمر زیادہ اس لیے لکھی تاکہ ملزموں کو زینب الرٹ بل کے تحت ملنے والی سنگین سزا سے بچایا جا سکے،انہوں نے وزیراعظم سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top