ٖ انسانی گردے کی قیمت وائس آف چکوال (VOC)
ہیڈ لائن

2:26 PM استاد کا احترام

مفتی محمد تقی عثمانی صاحب فرماتے ہیں کہ کراچی میں گردے کے ایک اسپیشلسٹ ہیں، ان سے ایک مرتبہ میرے بھائی نے پوچھا کہ آپ ایک انسان کے جسم سے گردہ نکال کر دوسرے انسان کو لگا دیتے ہیں، لیکن اب تو سائنس نے بہت ترقی کر لی ہے تو کوئی مصنوعی گردہ کیوں نہیں بنا لیتے؟ تاکہ دوسرے انسان کے گردے کو استعمال کرنے کی ضرورت ہی نہ پیش آئے؟ 


وہ ہنس کر جواب دینے لگے، کہ اوّل تو سائنس کی اس ترقی کے باوجود مصنوعی گردہ بنانا بڑا مشکل ہے، کیوں کہ اللّٰہ تعالٰی نے گردے کے اندر جو ایک چھلنی لگائی ہے وہ اتنی لطیف اور باریک ہے کہ ابھی تک کوئی ایسی مشین ایجاد نہیں ہوئی جو اتنی لطیف اور باریک چھلنی بنا سکے۔ اگر بالفرض ایسی مشین ایجاد ہو بھی جائے اور ایسی چھلنی بنا بھی لی جائے تو اس پر اربوں روپے خرچ ہوں گے، اور اگر اربوں روپے خرچ کر کے ایسی چھلنی بنا لی جائے تب بھی گردے کے اندر ایک چیز ایسی ہے جو ہماری قدرت سے باہر ہے، وہ چیز یہ کہ اللّٰہ تعالٰی نے گردے کے اندر  ایک دماغ بنایا ہے جو فیصلہ کرتا ہے کہ اس آدمی کے جسم کو کتنا پانی ضرورت ہے ، کتنا پانی جسم میں رکھنا ہے اور کتنا پانی باہر پھینکنا ہے۔ ہر انسان کا گردہ اس انسان کے حالات کے مطابق ، اس کے جسم کے مطابق اور اس کے وزن کے مطابق یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کتنا پانی اس کے جسم میں رہنا چاہیئے اور کتنا باہر پھینکنا چاہیئے ۔ اور اس کا فیصلہ سو فیصد درست ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں وہ اتنا پانی جسم میں روکتا ہے جتنے پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور ضرورت سے زائد پانی پیشاب کی شکل میں جسم سے باہر پھینک دیتا ہے۔ لہٰذا اگر ہم اربوں روپے لگا کر مصنوعی گردہ بنا بھی لیں تب بھی ہم اس کا وہ دماغ نہیں بنا سکتے جو اللّٰہ تعالٰی ہر انسان کے گردے میں پیدا فرمایا ہے۔۔۔۔۔!!


"تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟" 

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

:) :)) ;(( :-) =)) ;( ;-( :d :-d @-) :p :o :>) (o) [-( :-? (p) :-s (m) 8-) :-t :-b b-( :-# =p~ $-) (b) (f) x-) (k) (h) (c) cheer
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top