✒️ملک نذر حسین عاصم
03335253836
محترمہ بے نظیر بھٹو نے اپنے عہد حکومت میں غرباء اور مساکین کی مالی معاونت کیلئے " بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام " شروع کیا تھا جسکے لئے باقاعدہ سروے کیاگیا اور مستحق افراد کی فہرستیں مرتب کی گئیں اور اس پروگرام کے ذریعے گھر بیٹھے مستحق افراد کو ماہانہ رقم مل جاتی تھی اسکے لئے ہر مستحق کو اے۔ٹی۔ایم کارڈ دیاگیا جو کسی بھی بینک سے یہ رقم بآسانی حاصل کرلیتا اور غریب کا چولہا جلتا رہا' اس پروگرام کو بہت پذیرائی ملی ۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس رقم میں اضافہ بھی ہوا۔ وقت نے کروٹ لی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ( ن) کی حکومت آگئی لیکن انکم سپورٹ کے اس پروگرام کو بحال رکھا گیا۔ اور مستحقین میں مالی امداد کا یہ سلسلہ جاری رہا ۔ مستحق افراد ہر ماہ یا تین ماہ بعد یہ رقم وصول کرکے
حکومت کے شکر گزار نظر آئے ۔
ن لیگی حکومت کے الوداع ہونے کے بعد اقتدار پاکستان تحریک انصاف کے ہاتھوں میں آگیا ۔ہر حکومت کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں وزیر اعظم عمران خان نے غریب اور مستحق افراد کیلئے مالی امداد کا پروگرام " احساس کفالت" شروع کیا جس کے ذریعے اربوں روپے مستحقین میں تقسیم ہوئے بالخصوص کرونا جیسے حالات میں اس پروگرام کو بہت پذیرائی ملی اور ڈوبتے لوگوں کو ایک سہارا مل گیا اور لوگ حکومت کے گیت گانے لگے۔ رقم کی تقسیم کیلئے مختلف سکولوں میں باقاعدہ عملہ تعینات کیاگیا جن کی مدد اور نگرانی میں یہ رقم تقسیم ہونے لگی اور الحمدللہ آج بھی احساس کفالت کی رقوم کی تقسیم کا یہ سلسلہ جاری ہے لیکن کچھ پیچیدگیاں پروگرام کو بد مزہ کررہی ہیں رقم کے حصول کے لئے خواتین کا جم غفیر جہاں کرونا کو دعوت دینے کے مترادف ہے وہیں صبح سے گھر آئی ہوئی خواتین کا پورا دن ضائع ہوجاتا ہے اگر رقم کی وصولی کیلئے لوگوں کو اے ٹی۔ایم کارڈ جاری کردیے جائیں تو ہر مستحق کسی بھی وقت یہ رقم نکلواسکتا ہے اور طریقہ بھی بہت محفوظ ہے جبکہ کسی سنٹر پر جب تقسیم کرنے والا لاکھوں روپے لیکر جاتا ہے تو اسکے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ بھی پیش آسکتا ہے
تقسیم کرنے والے عملے کو جو معاوضہ دیا جاتا ہے اسکی بچت بھی ہوسکتی ہے کیونکہ تحصیل سطح پر رقوم کی تقسیم کے لئے بہت رش ہوجاتا ہے اور ضعیف العمر بزرگ خواتین یا دائمی مریضہ کی مشکلات میں کمی آسکتی ہے کہیں کہیں یہ بھی شکایت ملتی ہے کہ بہت سے مستحق اس پروگرام میں شامل ہونے سے رہ گئے ہیں جبکہ نیم مستحق اس پروگرام کا حصہ ہیں ایک شخص نے بتایا کہ میرے پاس پانچ ملازم کام کررہے ہیں جن میں ایک معذور شخص بھی شامل ہے ہم نے 8171 پر اس کا شناختی کارڈ نمبر بھیجا تو جواب آیا کہ مستحق نہیں ہے جب دکان کے مالک نے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8171 پر بھیجا تو میسج موصول ہوا کہ آپ اس پروگرام کے تحت مستحق قرار پائے ہیں وجہ صرف یہ تھی کہ دکاندار نے آج تک بینک میں اکاؤنٹ نہیں کھولا تھا تو ایسی صورت میں اس پروگرام سے استفادہ نہ کرنے والے افراد کیلئے کوئی گنجائش ضرور ہونی چاہیئے تاکہ وہ بھی اس پروگرام شامل ہوسکیں۔ یا منصفانہ تحقیقات کی جانی چاہیئیں ۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.