پتوکی میں ڈاکوؤں نے درندگی کی انتہا کردی، باپ کے سامنے بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ظہور احمد اپنے پندرہ برس کی بیٹی اور پانچ سال کے بیٹے کے ساتھ شادی کی تقریب سے واپس گاؤں جارہا تھا کہ ڈاکوؤں نے پتوکی چونیاں بائی پاس پر روک کرپہلےلوٹ مار کی اور پھرانہیں کھیتوں میں لے گئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے باپ اور بیٹے کو رسیوں سے باندھا اوران کے سامنے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور کچھ لوگوں کوآتا دیکھ کرڈاکو موٹرسائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے۔متاثرہ لڑکی کا تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال میں میڈیکل کرایا، جس میں زیادتی ثابت ہوگئی۔پولیس نے ڈکیتی اور زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تمام شواہد اکٹھے کرلیے اور کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
پولیس نے واقعہ میں ملوث ایک مشکوک شخص کوحراست میں لے لیا ہے۔ڈی پی او قصورمحمد صہیب اشرف کے مطابق پنجاب فرانزک لیب اورکرائم سین یونٹ کی ٹیمیں جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کررہی ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے سی اے اے اورضلعی پولیس کی 5 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو جلد گرفتارکرنے کی ہدایت کی ہے۔
آئی جی پنجاب نے پتوکی میں ڈاکوؤں کی لڑکی سے زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی اوشیخوپورہ سےواقعےکی رپورٹ طلب کرلی اور تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔آئی جی پنجاب نے ڈی پی اوقصور کو رمتاثرہ فیملی کےساتھ قریبی رابطہ رکھنے کی بھی ہدایت کی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پتوکی کے علاقے چونیاں بائی پاس پر ڈاکوؤں کی لڑکی سے زیادتی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکڑ جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ حمزہ شہباز نے ملزمان کی جلد گرفتاری اور متاثرہ لڑکی کوانصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت دی۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.