ٖ عید اور ھمارا فرض وائس آف چکوال (VOC)

 

تحریر ۔بنارس خان بہادر ٹاؤن شہنشاہ چوک چکوال شہر

اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ھے کہ ھم کو مسلمانوں کے گھر پیدا کیا اور مسلمانوں کو عیدین نصیب کیں 

عید الفطر مسلمانوں کے ہاں بہت بڑا دن اور عید الفطر سے پہلے روزے اس سے بھی بڑا برکتوں کا مہینہ نصیب کیا ۔ روزہ رکھ کر ھم کو پتہ چلتا ھے کہ بھوک اور پیاس کیا چیز ھے ۔اس سے غریبوں کے ساتھ ہمدردی کا جذبہ بھی پیدا ھوتا ھے 

ھم اگر تین وقت کی روٹی کھاتے ھیں تو کیا سب لوگ اس طرح گزارا کر رہے ھر گز نہیں کیونکہ روزمرہ زندگی میں بہت سارے واقعات سننے کو ملتے ھیں کہ لوگ  بھوک اور افلاس کی وجہ سے خودکشیاں کرنے پر مجبور ھیں ۔اسلام نے روزوں کا مہینہ دیکر اس چیز کا احساس دلایا ھے کہ اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پابندی کرنی ھے بھوک اور افلاس کیا چیز ھے اس سے مسلمانوں میں غریبوں کی مدد کرنے کا جذبہ اور ایثار پیدا ھوتا ھے اور اس کے ساتھ ساتھ نماز کا بھی پابند ھو جاتا ھے۔

مگر بہت افسوس ان لوگوں پر جو پورا ماہ رمضان نماز روزہ کرتے ھیں اور ھر قسم کی برائ سے بچے رہتے ھیں مگر چاند رات کا نام دیکر بہت سی  برائیوں کرنے میں مشغول ھو جاتے ھیں اس کی حوصلہ شکنی کرنےکی ضروت ھے۔ ھم ان لوگوں کو پیار سے روک سکتے ھیں 

عید پر تمام لوگ دور دور سے گھروں کا رخ کرتے ھیں۔اور اپنے پیاروں کے ساتھ عید گزارنے آتے ھیں اور مل کر دکھ سکھ کی باتیں ھوتی ھیں اور کئی لوگوں کی عید کے موقعہ پر ناراضگی اور رنجشیں ختم ھوتی ھیں جوکہ بہت اچھا کام ھے اور ھر قسم کی ناراضگی ان دنوں میں ختم بھی ھونی چاہیے 

کیونکہ حقیقت میں  ھم فیس بک پر تو 5 ھزار دوست بنا لیتے ھیں مگر اپنے سگے بہن ۔بھائی اور رشتہ داروں کے ساتھ نارضگی قاہم رکھتے ھیں اور ان کو بلانا ھتک محسوس کرتے ھیں یہ بھی معاشرے میں رحجان ختم ھونا چاہیے ۔۔

عید کے دنوں میں سب لوگ والدین کے گھروں میں جمع ھوتے ھیں اور زندہ ھوں تو خوشی دوبالا اور اگر کوئ پیارے فوت ھو گئے ھوں تو انکو یاد کرتے اور دعائیں مانگتے ھیں ۔

عید تو ھر سال آتی ھے مگر کچھ پیارے ھر عید پر نہیں ملتے۔ 

کیا پتہ آج ھوں اور اگلی عید پر ملنا نصیب نہ ھو ۔کیونکہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں کس موڑ پر ختم ھوجاے اسلیئے اللہ تعالی کی طرف سے دیے گئے موقعہ کو غنیمت جان کر سب کے ساتھ اچھا سلوک روا رکھا جاے اورمعاشرے میں موجود چھوٹی چھوٹی رنجشوں اور اختلاف بھلا کر عید کے موقعہ کو خوبصورت اور یادگار بنایا جاے۔کیونکہ زندگی 4 دن کی ھے۔

راقم التحریر بندہ نا چیز  معاشرے کی چھوٹے چھوٹے بگاڑ اور عام سی باتوں کو سادہ الفاظ میں  زیر باعث لاکر اختلافات کو ختم کرنے اور ایک تعمیری معاشرے کیلے ھر وقت کوشاں ھے 

اللہ تعالی آپ کی اور میری عید کی خوشیوں کو دوبالا کرے اور صلہ رحمی کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین 

اور آپ سب کو اللہ تعالی خوش اور آباد رکھے آمین 


0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top