ٖ ون ویلنگ جان لیوا کھیل وائس آف چکوال (VOC)

 

تحریر۔۔بنارس خان بہادر ٹاون شہنشاہ چوک چکوال شہر


 موٹرسائیکل کو عام آدمی کی سواری کہا جاتا ہے اور یہ تقریبا ھر گھر ھر فرد کی بنیادی ضروریات میں شامل ھو چکا ھے ۔موٹرسائیکل ایک بہت ھی دیرپا اور اچھی سواری ھے۔ہر چیز کو آپ اچھا یا برا استعمال کرتے ھیں یہ آپ کے ہاتھ میں ھوتا ھے۔

ھر چیز کے استعمال کیلے اور اچھے برے کی تمیز کیلے عقل سلیم اللہ تعالی کی خاص عنایت ھے ۔ھر چیز کے فاہدہ یا نقصان تو ھوتا ھے مگر اللہ تعالی نے ھر انسان کو عقل سلیم عطا کی ھے کہ وہ اچھے اور برے کی تمیز کرے ۔جانور اور انسان میں بنیادی فرق ھی عقل کا ھے ۔

بعض چیزیں بری نہیں ہوتیں مگر انکا استعمال انکو برا یا اچھا بناتا ہے ۔۔موٹرسائیکل کو اگر روزمرہ زندگی میں استعمال اچھی طرح کریں تو یہ بہت ھی اچھی اور مفید شے ھے اور دیر پا وقت تک انسان کا ساتھ دینے والی چیز ھے ۔۔اور ھر انسان کے تقریبا پہنچ میں بھی ھے ۔

یہ گھریلو استعمال میں سب سے مفید چیز ھے ۔اس پر سفر کے ساتھ ساتھ مختلف چیزوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جایا جاسکتا ھے ۔اور ھمارے معاشرے میں اسکو ھر چھوٹا بڑا ۔امیر غریب استعمال میں لا رہا ھے ۔

ایکسڈنٹ دیکھ کر تو اسکو عام طور پر شیطانی چرخا بھی کہا جاتا ہے 

 لوگوں کو ون ویلنگ کرتا دیکھ کر ایک ڈر سا لگ جاتا ھے۔اور دل میں مختلف ڈرونے خیالات جنم لیتے ھیں ۔یہ ایک بہت ھی خطرناک کھیل اور شوق ھے ۔جس میں کئی والدین کو اس خطرناک کھیل کی وجہ سے اپنے بچوں کو مرتا یا معذور ھوتا یا صدمہ برداشت کرنا پڑتا ھے ۔روزمرہ زندگی میں ھم سب کے اپنے کتنے ھی پیارے اس خطرناک اور جان لیوا کھیل ون ویلنگ کی بھینٹ چڑھ گئے ۔اور کتنی ھی اموات ون ویلنگ اور تیز رفتاری کی باعث ھویں ۔لیکن اس میں روز بروز اضافہ ہوتا دیکھائی دے رہا ہے ۔ون ویلنگ کرنے والے خود تو حادثات کا شکار ھوتے ھی ھیں ساتھ سڑکوں پر سفر کرنے والے معصوم لوگوں کی جان کے بھی دشمن ھیں۔

چھوٹے شہروں کی نسبت بڑے شہروں میں یہ ایک ٹرینڈ اور شوق سا بن چکا ھے ۔کسی بھی خاص تہوار پر لڑکے جمع ھو کر خاص روٹ یا جگہ پر ون ویلنگ کے جوہر دکھانے اور شوخیاں مارتے ھوے دیکھائی دیتے ھیں اور اپنے ماں باپ۔بہن بھائیوں اور عزیزوں کا بغیر سوچے سمجھے ون ویلنگ کرتے کے حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں۔۔کئی ون ویلنگ کرنے والوں کے تو جسم کے حصے بوریوں میں ڈالتے دیکھا گیا ھے ۔

اولاد جوان کرنا کوئ آسان کام نہیں ۔بہت سی زمانہ کی سختیاں اور سخت حالات سے گزرنا پڑتا ہے۔بچوں کو تو پتہ ھوتا ھے کہ صرف اخراجات عیاشی سے کرنے ھیں مگر والدین کو انکو پالنے کیلے بہت وقت اور ھر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنا پڑتا ھے۔اور والدین کے بالوں میں سفید چاندی اتر آتی ھے اور والدین کی اپنے بچوں سے توقعات ھوتی ھیں کہ بڑے ھو کر ھمارا سہارا بنیں گے۔

مگر بچے تھوڑا سا بڑا ھوجایں تو غلط کاموں ۔عیاشی ۔وغیرہ میں پڑ کر سہارا بننے اور سکون دینے کی بجاے اپنے والدین  کو دکھ دینا شروع کردیتے ھیں ۔والدین کی سب آرزوں اور نیک خواہشات پر پانی پھیر دیتے ہیں۔

سب والدین کو بھی چاہیے کہ جس گھر میں بھی جوان اولاد ھو ان پر کڑی نظر رکھیں اور انکی جائز خواہشات کو تو پورا کریں مگر جو چیز انکی زندگی صحت اور مستقبل سے متصادم ھو ھر گز نہ دیں۔ اس جان لیوا کھیل کی وجہ سے وہ انکے بچے مر سکتے ہیں یا معزور ھوسکتے ھیں ۔معصوم لوگوں کی جان جاسکتی ھے ۔اسکے علاؤہ بھی اس جان لیوا کھیل کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمات درج ھوسکتے ھیں انکے بچے جیل یا ھسپتال جاسکتے ھیں۔ ان کے مستقبل  پر اثر پڑ سکتا ہے نوکری یا کریکٹر سرٹیفکیٹ کیلے مشکلات کا شکار ھوسکتے ھیں

جس گھر میں بھی ون ویلنگ سٹائل موٹرسائیکل ھو اس سے فورا لے لیں اس پر سختی کریں ۔بچے تو بچے ھیں ۔اور اسکو اس قسم کی بری سوسائٹی سے دور رکھنے کی کوشش کریں ۔چھوٹے بچوں کو موٹرسائیکل ھر گز نہ دیں ۔

اسکے علاوہ معاشرہ کا بھی فرض ھے کہ اس قسم کے ون ویلنگ والے موٹر سائیکل تیار کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کریں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خبر دیں کیونکہ اس میں راضی ناراضگی کا تو سوال نہیں ۔

سوشل میڈیا پر بھی اسکے خلاف باقاعدہ مہم کی ضروت ہے تاکہ اس جان لیوا کھیل کی حوصلہ شکنی ھو سکے

زندگی اور موت کا سوال ھے اور وہ بھی ھمارے مستقبل اور عوام کی جان کا سوال ھے 

اس کو پلیز شیئر کریں تاکہ ھر ذی شعور شخص تک پہنچ جاے ۔شکریہ 

اللہ تعالی سے دعا ھے کہ ھم سب کو اس خطرناک اور جان لیوا  کھیل کی حوصلہ شکنی کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top