ٖ گداگری ایک لعنت اور حوصلہ شکنی کی ضرورت وائس آف چکوال (VOC)

 

گداگری ایک لعنت اور حوصلہ شکنی کی ضرورت

تحریر۔۔بنارس خان 

الحمداللہ ھم مسلمانوں کے گھر پیدا ھوے ھیں ۔اور ایک اللہ اور نبی کے ماننے والے ھیں ۔حدیث کے مطابق اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ھے ۔دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ھے ۔

گداگری پاکستان میں ایک ناسور کی شکل اختیار کر چکی ھے اور بزنس کا روپ دھار چکی ھے جو کہ افسوناک ھے۔پاکستان کی گلیوں ۔بازاروں ۔سڑکوں ۔بس سٹینڈز اور عوامی اجتماع گاھوں غرض ھر جگہ بھکاریوں کی تعداد وہ بھی پیشہ ور بھکاریوں کی اس قدر بڑھ چکی ھے کہ جب تک آپ کوئ چیز نہ دیں آپ کا جان چھڑانا محال ھوتا ھے ۔اسکی حوصلہ شکنی کی ضروت ہے ۔پیشہ ور بھکاری آپ اپنے اردگرد کے ماحول پر صبح سویرے نظر دوڑائیں تو رکشوں۔اور کھوتا ریڑھیوں پر باقاعدہ طور پر سب کو لاد کر مخصوص علاقوں میں اتار دیا جاتا ھے اور شام کو ان کو واپس اسی طرح لاد کر لے جایا جاتا ھے۔اسکے علاوہ پیدل گروہ کے گروہ صبح نکل آتے ھیں ۔ان کے خدوخال سے پتہ چلتا ھے کہ ھٹے کٹے ھوتے ھیں اور کام کرنے کے قابل ھوتے ھیں۔لیکن ان کی ایک عادت سی بن گئی ھے کہ کام نہیں کرنا مانگ کر ھی کھانا ھے اس طبقے کی حوصلہ شکنی کی ضروت ہے ۔

🖊اس کے علاوہ یہ بھی شنید ھے کہ مخصوص مافیا غریب لوگوں کو دور دراز علاقوں سے لے کر شہروں میں آتے ھیں اور ان غریب لوگوں اور انکے بچوں سے گداگری کرواتے ھیں ان غریب لوگوں کو دیہاڑی پر گداگری کروائ جاتی ھے۔مخصوص علاقے بانٹ دیے جاتے ھیں ۔ اسکے علاوہ پوشیدہ اور مجرمانہ کام بھی لیتے ھیں ۔۔

ماضی قریب میں ایک اخبار میں پڑھنے میں آیا کہ پاکستان ایک بہت بڑے شہر میں ایک بھکاری فوت ھوگیا تو جب اسکے مکان سے سامان نکلا تو روپوں اور سکوں کے بیگ بھی نکلے جن کی مالیت لاکھوں میں تھی ۔۔

پیشہ ور گدارگروں کو کچھ مافیا اور جراہم پیشہ افراد چلا رہے ھیں ۔ان سے ریکی ۔سمگلنگ ۔مینشات فروشی ۔بچوں کے اغواء اور مختلف قسم کے کام لیے جاتے ھیں ۔ھمارے اردگرد بار ہا مرتبہ ایسے واقعات ھوے ھیں ۔بچوں کو اغواء کرکے لے گئے اور مختلف گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں بھکاریوں کے روپ میں داخل ھوے ۔ھماری سادہ طبعیت عورتیں انکو غریب سمجھ کر کھانا یا پانی دینے کیلے گھر میں داخل ھونے دیتی ھیں لیکن اسکے نتائج بہت خطرناک نکلتے ھیں ۔سوشل میڈیا پر بے شمار ویڈیوز وائرل ھوہیں جن میں خود ساختہ معذوری ظاہر کرکے لوگوں سے پیسے 💸 مانگ رہے تھے لیکن جب انکو  اٹھایا گیا تو وہ صحیح سلامت چلنے پھرنے لگے۔

ان پیشہ ور بھکاریوں کی وجہ سے محستق لوگوں مثلا یتیم اور مساکین کا حق مارا جاتا ھے جو سفید پوشی کی خاطر مانگ نہیں سکتے ۔کیونکہ ایسے لوگ اپنی مجبوریوں اور غربت کو ظاہر نہیں کرتے ۔ایسا طبقہ حقیقتا امداد کا محستق ھوتا ھے اور ھم سب کو بھی ان جیسے لوگوں کی مدد پوشیدہ طور پر کرنی چاہیے تاکہ انکی عزت نفس بھی بحال رہ سکے ۔ایسا طبقہ ھمارے اردگرد اڑوس پڑوس ھر جگہ پایا جاتا ھے ۔جس سے حقیقی دلی خوشی حاصل ھوگی اور اللہ تعالی بھی راضی ھوتا ھے ۔

غرض ھم سب کو ان پیشہ ور بھکاریوں کی سختی سے حوصلہ شکنی کرنی چاہیے تاکہ محستق لوگوں کا حق نہ مارا جاے ۔انکے خلاف باقاعدہ طور پر ایک عوامی اور میڈیا مہم کی ضروت ھے تاکہ ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی ھو سکے۔

راقم التحریر بندہ نا چیز معاشرے میں موجود چھوٹے چھوٹے مسائل اور چھوٹی چھوٹی چیزوں کو اجاگر کرکے خوشی محسوس کرتا ھے ۔تاکہ ایک تعمیری معاشرہ قائم ھو سکے ۔

اللہ تعالی آپ کو خوش اور آباد رکھے آمین ۔

✍۔بنارس خان بہادر ٹاون شہنشاہ چوک چکوال

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top