چوآ سیدن شاہ (ملک عظمت حیات سے) چوآ سیدن شاہ نجی کالج کے طالبعلم کو افغانی پٹھانوں نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا سیکنڈ ایئر کے طالبعلم کو اغواء کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔طالبعلم افغانی پٹھان اور اوباش لڑکوں کے سامنے ہاتھ جوڑتا رہا تشدد کے دوران طالبعلم کی چیخ و پکار پر نجی کالج کے طالبعلم بھی جمع ہو گئے جس کے بعد حملہ آوار فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ والدین سراپا احتجاج۔ ڈی پی او چکوال نوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک ارشد محمود ساکن ارڑ نے تھانہ چوآ سیدن شاہ میں تحریری درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سائل کا بیٹا شرجیل ارشد اقبال کالج چوآ سیدن شاہ کلاس سیکنڈ ایئر کا طالبعلم ہے جو کہ صبح کالج گیا اور مجھے بوقت 11:30کال آئی کہ آپ کے بیٹے کو کسی نا معلوم پٹھانوں نے مارا پیٹا اور اغواء کرنے کی کوشش کی اور میں اپنے گاؤں ارڑ سے کالج پہنچا اور اپنے بیٹے سے معلومات کی جس پر اس نے بتایا کہ پانچ نا معلوم پٹھا ن تھے۔ مجھے پہلے مارا پیٹا اور میرا موبائل فون اور پرس بھی چھین لیاجس میں تین ہزار روپے تھے۔ اور مجھے اٹھا کر رکشے میں ڈالنے کی کوشش کر کے اغواء کرنے کی کوشش کی۔ میرے سر میں راڈ مارا جس سے میرا سر زخمی ہو گیا۔ موقع پر علی رضا ولد محمد شیر سکنہ چوآ سیدن شاہ، سید سجاد حسین شاہ ولد سید زمان شاہ آ گئے جو کہ ان کا سرغنہ کریم اللہ خان اور اس کے ساتھ پانچ افغانی پٹھانوں سمیت دو نا معلوم اوباش لڑکے جو کہ سامنے آنے پر پہچانے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے میری بچے کو اغواء کرنے کی کوشش کی اور اس کو کالج کے سامنے مارا پیٹا جس سے بچے کا سر زخمی ہے۔ اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں بھی دیں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ طالبعلم شرجیل ارشد کے والد ملک ارشد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانی پٹھانوں نے میرے بچے پر تشدد کیا ہے اور اغواء کرنے کی بھی کوشش کی ہے اس کے علاوہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے ان افغانی پٹھانوں کے ہاتھوں اپنے ہی علاقہ میں محفوظ نہیں ہیں۔ انتظامیہ کو ان کے خلاف سخت ایکشن لینا ہو گا۔اس سے قبل بھی کئی ایسے واقعات رونماہو چکے ہیں۔ انہوں نے ڈی پی او چکوال عادل میمن، ڈی ایس پی چوآ سیدن شاہ،ایس ایچ او تھانہ چوآ سیدن شاہ چوہدری تصور منہاس سے ملزمان کے خلاف جلد از جلد کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
چوآ سیدن شاہ نجی کالج کے طالبعلم کو افغانی پٹھانوں نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
چوآ سیدن شاہ (ملک عظمت حیات سے) چوآ سیدن شاہ نجی کالج کے طالبعلم کو افغانی پٹھانوں نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا سیکنڈ ایئر کے طالبعلم کو اغواء کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔طالبعلم افغانی پٹھان اور اوباش لڑکوں کے سامنے ہاتھ جوڑتا رہا تشدد کے دوران طالبعلم کی چیخ و پکار پر نجی کالج کے طالبعلم بھی جمع ہو گئے جس کے بعد حملہ آوار فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ والدین سراپا احتجاج۔ ڈی پی او چکوال نوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک ارشد محمود ساکن ارڑ نے تھانہ چوآ سیدن شاہ میں تحریری درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سائل کا بیٹا شرجیل ارشد اقبال کالج چوآ سیدن شاہ کلاس سیکنڈ ایئر کا طالبعلم ہے جو کہ صبح کالج گیا اور مجھے بوقت 11:30کال آئی کہ آپ کے بیٹے کو کسی نا معلوم پٹھانوں نے مارا پیٹا اور اغواء کرنے کی کوشش کی اور میں اپنے گاؤں ارڑ سے کالج پہنچا اور اپنے بیٹے سے معلومات کی جس پر اس نے بتایا کہ پانچ نا معلوم پٹھا ن تھے۔ مجھے پہلے مارا پیٹا اور میرا موبائل فون اور پرس بھی چھین لیاجس میں تین ہزار روپے تھے۔ اور مجھے اٹھا کر رکشے میں ڈالنے کی کوشش کر کے اغواء کرنے کی کوشش کی۔ میرے سر میں راڈ مارا جس سے میرا سر زخمی ہو گیا۔ موقع پر علی رضا ولد محمد شیر سکنہ چوآ سیدن شاہ، سید سجاد حسین شاہ ولد سید زمان شاہ آ گئے جو کہ ان کا سرغنہ کریم اللہ خان اور اس کے ساتھ پانچ افغانی پٹھانوں سمیت دو نا معلوم اوباش لڑکے جو کہ سامنے آنے پر پہچانے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے میری بچے کو اغواء کرنے کی کوشش کی اور اس کو کالج کے سامنے مارا پیٹا جس سے بچے کا سر زخمی ہے۔ اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں بھی دیں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ طالبعلم شرجیل ارشد کے والد ملک ارشد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانی پٹھانوں نے میرے بچے پر تشدد کیا ہے اور اغواء کرنے کی بھی کوشش کی ہے اس کے علاوہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے ان افغانی پٹھانوں کے ہاتھوں اپنے ہی علاقہ میں محفوظ نہیں ہیں۔ انتظامیہ کو ان کے خلاف سخت ایکشن لینا ہو گا۔اس سے قبل بھی کئی ایسے واقعات رونماہو چکے ہیں۔ انہوں نے ڈی پی او چکوال عادل میمن، ڈی ایس پی چوآ سیدن شاہ،ایس ایچ او تھانہ چوآ سیدن شاہ چوہدری تصور منہاس سے ملزمان کے خلاف جلد از جلد کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں