چوا سیدنشاہ (وائس آف چکوال)محمد طیب نامی نوجوان 4 دن مائینز لیبر جبکہ 6دن ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں موت و حیاتکی کشمکش میں رہنے کے بعد گزشتہ رات راولپنڈی میں انتقال کرگیا،انتظامیہ فوٹو سیشن تک محدودشہرمیں موجود د طبی مراکز تحصیل ہیڈ کوارٹر او ر مائینز لیبر ہسپتال کا عملہ لاپرواہی کی حدیں پھلانگنے لگا،
ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی رپورٹ دینے سے انکاری جبکہ لوگ اب موت کے منہ میں جانے لگےغفلت اور لاپرواہی کا اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو علاقہ بھر میں پھیلنے والا بخار کئی غریبوں کو داعی اجل کو لبیک کہنےپر مجبور ہوجائے گا،پیرا میڈیکل سٹاف اپنا رویہ بدلے ایسا نہ ہو عوام کو اپنے علاج کیلئے احتجاج کا رخ کرنا پڑےچوآسیدن شاہ(برہان غنی راجہ)ضلع چکوال میں ڈینگی بخار کے متعلق حکومتی اور انتظامی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے سیمینار اور واک صرف فوٹو سیشن تک محدود اب ڈینگی نے لوگوں کوموت کے گھاٹ بھی اتارنا شروع کردیا تفصیلات کیمطابق گزشتہ شب موضع کھجولہ کا رہائشی نوجوان محمد طیب ولد خالد پرویز اس وقت داعی اجل کو لبیک کہہ گیا جب 4دن چوآسیدن شاہ،6دن ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال میں رہنے کے بعد ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں پہنچایا گیا اطلاعات کیمطابق محمد طیب ولد خالدپرویز کو دس روز قبل بخار ہوا تو اس کا مزدور والد اسے مائینز لیبر ہسپتال چوآسیدن شاہ لایا جہاں اسے داخل کرلیا چار روز یہاں رکھنے کے بعد مقامی ڈاکٹرز نے اسے ڈی ایچ کیو ہسپتال چکوال ریفر کردیا جہاں اسے6دن داخل رکھا گیا اور حالت غیر ہونے پر اسے راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال ریفر کیا گیا لواحقین کیمطابق ہولی فیملی ہسپتال پہنچنے پر پہلے تو وہاں آکسیجن ہی دستیاب نہیں تھی اور بعد میں دوران علاج نوجوان محمد طیب کا انتقال ہوگیا دوسری جانب تحصیل ہیڈ کوارٹر ز اور ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا پیرا میڈیکل اسٹاف انجانے خوف کے باعث ڈینگی سے متاثرین کی لسٹ بھی دینے سے گریزاں ہے اور اندریں حالات ان کے پاس ادویات،ٹیسٹ کیلئے ضروری کیمیکل اور سپرے بھی موجود نہیں علاقہ کی عوام نے ضلعی انتطامیہ اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تبدیلی حکومت ڈینگی مچھر کنٹرول کے سلسلہ میں اقدامات کرے نہ کہ محض بیان بازی سے کام لیا جائے ورنہ عوام اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)

0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں