ٖ "صحافتی وٹے" وائس آف چکوال (VOC)


تحریر... ڈاکٹر زاہد عباس چوہدری 
میری عادتیں بہت خراب ہیں ہر کسی پہ یقین کر لیتا ہوں اور لوگ کہتے ہیں یار تم اتنے نامور صحافی ہو اور تمہیں اتنا بھی اندازہ نہیں ہوتا کہ کون کیا ہے؟ مگر مجھے مروت میں مار کھانے میں بہت اچھا لگتا ہے جب کوئی بتاتا کچھ ہے کرتا کچھ ہے تو یقین کیجیے دل ہی دل میں ہنسی آتی ہے مگر سامنے والے کو سمجھ نہیں آتی. 
کھرے اور ایماندار لوگوں سے کبھی اتفاق سے ملاقات ہو جاتی ہے تو دلی خوشی ہوتی ہے اور دل کو ایک نا قابل بیان سا سکون ملتا ہے کہ دنیا ایسے لوگوں کے دم قدم سے قائم دائم ہے. 
میری ایک اور بھی بری عادت ہے کہ مجھ سے کسی کی تعریف نہیں لکھی جاتی اور میں ناقد ہی سمجھا جاتا ہوں مگر میں تنقید کرنے سے پہلے تحقیق ضرور کرتا ہوں.  کالم نگاری سے وابستہ ہوئے ایک عرصہ گذرا اپنے لکھے پر مجھے کبھی شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑا صحافت کمایا کچھ بھی نہیں گنوایا بہت کچھ ہے مگر اس پہ دکھ نہیں کہ ضمیر مطمئن ہے. 
آپ لوگوں کو پادشاہان سکول کا واقعہ یاد ہوگا اس کو دہرانے کا کا کوئی مقصد نہیں صرف حوالے کی ضرورت ہے اور اس طرح کے دیگر متعدد واقعات جو کبھی میڈیا پر رپورٹ ہوتے ہیں کبھی نہیں بھی ہوتے ان پر میں نے اپنے طور پر ایک تحقیق کی جس میں میرے کچھ دوستوں کا تعاون بھی شامل حال رہا جن کا میں ذاتی طور پر تہہ دل سے مشکور اور ممنون ہوں .
اس تحقیق کی مجھے کوئی خاص ضرورت تھی نہ مطلب بس ایک شغل ہی سمجھیں
 پادشاہان سکول کے واقعہ کا ذکر کرنے کے حوالے کو ضروری اس لیے سمجھا کہ میرے رابطے میں جو دوست تھے انہوں نے کہا کہ سی ای او ایجوکیشن چکوال نے اس حوالے سے نا انصافی کی ہے مگر ایکشن میری خبر پہ ہوا تھا اور میں نے وہاں ذاتی طور پر دیکھا سی ای او ایجوکیشن چکوال چوہدری نصراللہ چدھڑ کے سوالات ضرور تلخ تھے مگر سچائی تک پہنچنے کے لیے شائد یہ ضروری بھی تھا مجھے ایک فوتگی پہ پہنچنا تھا میں اپنا مؤقف بتا کے وہاں سے چلتا بنا کچھ دوستوں نے یہ بھی کہا کہ آپ نے راہ فرار لی مگر بعد میں جب انکوائری کا فیصلہ سامنے آیا تو سب نے تسلیم کیا کہ سی ای او ایجوکیشن چکوال نے فیصلہ میرٹ پہ کیا اس کے بعد جو ہوا اس کا تعلق میڈیکل بورڈ کی رائے کی وجہ سے تھا. 
میں دل سے چوہدری نصراللہ چدھڑ سی ای او ایجوکیشن چکوال کا قدر دان ہوا تو جی میں آیا کہ محکمہ ایجوکیشن چکوال کے دیگر معاملات پہ ایک نظر ڈالنے میں کیا حرج ہے. 
آپ یقین کریں میں نے اپنے دوستوں کی وساطت سے پورے ضلع کے محکمہ تعلیم کے معاملات کو چیک کیا تو ہر جگہ مجھے ایسا ہی محسوس ہوا کہ نیچے والے عملے کی طرف سے اگر کچھ زیادتی ہوئی بھی ہے تو سی ای او ایجوکیشن چکوال نے اپنی طرف سے اس کا دفاع نہیں کیا بلکہ  متاثرین کو ہمیشہ میرٹ پہ ریلیف دیا ہے. اور جب چوہدری نصراللہ چدھڑ نے جب ضلع چکوال میں محکمہ تعلیم چکوال کے سی ای او ایجوکیشن کا چارج سسنبھالا تو اس وقت پنجاب میں چکوال لٹریسی ریٹ کے حوالے سے بہت پیچھے تھا انکی ذاتی محنت اور دلچسپی سے چکوال کا نام  پنجاب کے ٹاپ فائیو اضلاع میں گونجنے لگا اور اس میں دن بہ دن مزید بہتری آ رہی ہے,  پرائیویٹ سکولوں کی بھاری بھر کم فیسوں کی روک تھام  اور ان پہ جرمانے حکومتی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے پرائیویٹ سکولوں کے خلاف ایکشن اور گورنمنٹ کے خزانے کو لاکھوں کی ریکوری,  سکولوں میں کنٹینوں پر ناقص اشیاء کی خرید و فروخت کی روک تھام,  غیر رجسٹرڈ سکولوں کے خلاف کاروائی یہ سب ایسے معاملات ہیں جو بلا شبہ قابل تحسین ہیں. 

اگر ہم محکموں کی بات کریں تو اچھے اور برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں اور جہاں کرپشن ہے وہاں ایماندار لوگ بھی موجود ہیں اسی وجہ سے نظام چل رہا ہے.  بات محکمہ تعلیم کی ہو رہی تھی تو بتاتا چلوں کہ مجھ سمیت تمام منجھے ہوئے صحافی ہر محکمے میں اپنے ذرائع رکھتے ہیں جن سے گاہے بہ گاہے اندرونی معلومات مل جاتی ہیں جن کی بنا پر ہمارے لیے سچ کی تلاش میں آسانی رہتی ہے اور بلاشبہ تحقیقی صحافت ایک مشکل ترین کام ہے,  ہمارے بہت سے دوست ایسے ہیں جن کا کام قلم کے ذریعے "وٹے مارنا" ہے تو ان سے گذارش ہے کہ آپ کی یہ حرکت کسی کو زخمی نہ بھی کر سکے تو دل آزاری کا باعث ضرور بنے گی اس لیے "وٹہ" مارنے سے پہلے دیکھ لیں کہ سامنے والا شیطان ہے یا فرشتہ؟
میں نے محکمہ تعلیم چکوال کے اندر اپنے ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے محکمہ تعلیم چکوال کے گزشتہ چند ماہ کے معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لیا تو مجھے حیرت ہوئی کہ محکمہ تعلیم چکوال کے سی ای او ایجوکیشن چوہدری نصراللہ چدھڑ سے ان کے دفتر کو کوئی شخص نالاں نہیں اور تمام ماتحت عملہ ان سے خوش ہے عام طور پر ہم نے ایسا ہوتے دیکھا نہیں,  ساتھ والے کمرے میں بیٹھے ہوئے ماتحت کو بھی اپنے افسر بالا کی برائی کرتے دیکھا اور سنا ہے. 
محکمہ تعلیم چکوال کی مختلف انکوائریوں اور کیسوں کے بارے میں معلومات لیں اور انکے فیصلوں کے بارے میں معلوم ہوا تو یہی لگا کہ موجودہ محکمہ تعلیم چکوال کے انچارج ایک فرشتہ صفت اور انتہائی ایماندار شخص ہیں جنکی  ذاتی   کوشش سے چکوال میں نہ صرف لٹریسی ریٹ بڑھا ہے بلکہ ضلع بھر میں تمام تعلیمی اداروں میں بہت بہتری دیکھنے میں آئی ہےاور ایسے شخص پر بلا جواز تنقید قابل افسوس اور قابل مذمت ہے,  و تعز من تشاء و تزل من تشاء  اللہ سب کا حامی و ناصر ہو آمین

1 Comments:

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top