King khan
تحریک انصاف نے ملک میں سیاسی تبدیلی کی بات کی تھی عوام کے حالت زار میں بہتری کا خواب دکھایا تھا معاشی استحکام ایک عزم تھا سب سے اہم بات ہے کہ کرپشن کی بات کی تھی ۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو حکومت کرپشن کرنے میں کامیاب رہی ہے حکومت دعوے اور وعدے کے برعکس کام کرتی نظر آتی ہے، ستر لاکھ افراد بے روزگار ہوئے ہیں نوجوانوں کی توقعات مایوسیوں میں بدلی ہیں عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے،پاکستان میں کرپشن ،مہنگائی اور غربت کی آگ ہے عمران خان کی حکومت اور ان کے وزیروں مشیروں نے اس اگ پر تیل چھڑک کر عوام کو جلنے کے لیے چھوڑ دیا ہے عمران خان نے دو سو بندوں کی ٹیم کا جو کہا تھا بالکل صحیح کہا تھا لیکن ہمارے سمجھنے میں غلطی ہو گئی کہ وہ ماہرین کی ٹیم ہوگی جو ملک ترقی دے گی عمران خان کے پاس دو سوبندوں کی ٹیم تھی وہ کرپٹ لوگوں کی ٹیم تھی ۔ وزیر صحت نے جب اپنی جیب بھر لی تو عمران خان نے کہا مجھے ان کی بات پر یقین ہے اور ان کو ہٹا کر ظفر مرزا کو لگا دیا گیا جب ظفر مرزا پر کرپشن اور کیک بیک کے الزام لگے عمران خان نے کہا مجھے ظفر مرزا کی بات پر یقین ہے اور ان کو ہٹا کر ڈاکٹر فیصل سلطان کو وزیر بنا دیا گیا
پٹرولیم میں نے ندیم بابر نےچھ سو ارب کا ٹیکا ملک اور قوم کو لگا دیا تو عمران خان نے کہا مجھے ندیم بابر کی بات پر یقین ہے اور ان کو وزارت سے ہٹا دیا گیا یہی باتیں ہیں عمران خان نے علیم خان بابر اعوان خسرو بختیار جہانگیرترین رزاق داود زرتاج گل مراد سعید زبیدہ جلال شہر یار آفریدی علی زیدی اور دوسرے کرپٹ وزیروں کی بارے میں کیں وہ عمران خان کو بتاتے ہیں کہ ہم نے اتنا پیسہ لوٹ لیا ہے عمران بتاتے ہیں مجھے اس کی بات پر یقین ہے نہ ہی عوام کو بتایا جاتا ہے کہ کتنی دولت لوٹی ہے اور نہ ہی اس وزیر کو سزا دی جاتی ہے عمران خان ہر چند دن بعد جذباتی تقریر کر دیتے ہیں عوام پوچھتی ہے خان صاحب مہنگائی کب ختم ہوگی روزگار کب ملے گا لیکن عمران خان کے فالور (یوتھیے ) ہر تقریر کے بعد کہتے ہیں کیا بات کر دی خان صاحب نے عمران خان کے فالور یوتھیوں پر مہنگائی ،بے روزگاری، لاقانونیت، اقربا پروری، پٹرول، ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں،بجلی اور گیس کے لمبے لمبے بلوں کا کوئی اثر نہیں ہوتا جس طرح ناگ بین پر جھومتا ہے اسی طرح عمران خان کے فالور یوتھیے عمران خان کی تقریروں پر جھومتے ہیں +968 9057 9488 |
---|
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں