ٖ غلطی کہاں پر ھوئی ھے؟ وائس آف چکوال (VOC)
ہیڈ لائن

2:26 PM استاد کا احترام


*پہلے:-* وہ کنویں کا میلا اور گدلا پانی پی کر   100 سال جی لیتے تھے۔۔ 

*اب:-*  نیسلے اور پیور لائف کا خالص شفاف پانی پی کر بھی چالیس سال میں بوڑھے ہو رہے ہیں۔۔۔۔


*پہلے:-* وہ گھانی کا میلا سا تیل کھا کر اور سر پر لگا کر بڑھاپے میں بھی محنت کر لیتے تھے۔۔۔

*اب:-* ہم ڈبل فلٹر اور جدید پلانٹ پر تیار کوکنگ آئل اور گھی میں پکا کھانا کھا کر جوانی میں ہی ہانپ رہے ہیں۔۔


*پہلے:-* وہ ڈلے والا نمک کھا کر بیمار نہ پڑتے تھے۔۔۔

*اب:-* ہم آیوڈین والا نمک کھا کر ہائی اور لو بلڈ پریشر کا شکار ہیں ۔۔۔۔ 


*پہلے:-* وہ نیم، ببول، کوئلہ اور نمک سے دانت چمکاتے تھے اور 80 سال کی عمر تک بھی چبا چبا کر کھاتے تھے۔۔۔۔

*اب:-* کولگیٹ اور ڈاٹر ٹوتھ پیسٹ والے روز ڈینٹیسٹ کے چکر لگاتے ہیں۔۔۔۔


پہلے:-* صرف روکھی سوکھی روٹی کھا کر فٹ رہتے تھے 

*اب:-* اب برگر، چکن کڑاہی، شوارمے، وٹامن اور فوڈ سپلیمنٹ کھا کر بھی قدم نہیں اٹھایا جاتا. 


*پہلے:-* لوگ پڑھنا لکھنا کم جانتے تھے مگر جاہل نہیں تھے.

*اب:-* ماسٹر لیول ہو کر بھی جہالت کی انتہا پر ہیں. 


پہلے:-* حکیم نبض پکڑ کر بیماری بتا دیتے تھے۔

*اب:-* سپیشلسٹ ساری جانچ کرانے پر بھی بیماری نہی جان پاتے ہیں۔۔۔۔


*پہلے:-* وہ سات آٹھ بچے پیدا کرنے والی مائیں،  جنہیں شاٸد ہی ڈاکٹر میسر آتا تھا 80 سال کی ہونے پر بھی کھیتوں میں کام کرتی تھی۔۔۔

*اب:-*  ڈاکٹر کی دیکھ بھال میں رہتے ہوئے بھی نا وہ ہمت نا وہ طاقت رہی۔


*پہلے:-* کالے پیلے گڑ کی میٹھائیاں ٹھوس ٹھوس کر کھاتے تھے۔۔۔۔

*اب:-* مٹھائی کی بات کرنے سے پہلے ہی شوگر کی بیماری ہوجاتی ہے۔۔۔ 


*پہلے:-* بزرگوں کے کبھی گھٹنے نہی دکھتے تھے۔۔۔

*اب:-* جوان بھی گھٹنوں اور کمر درد کا شکار  ہیں۔۔۔


*پہلے:-*  100 واٹ 💡 کے بلب ساری رات جلاتے اور 200 واٹ کا ٹی وی چلا کر بھی بجلی کا بل 200 روپیہ مہینہ آتا تھا۔۔۔ 

 *اب:-* 5 واٹ(5watts) کا ایل ای ڈی انرجی سیور اور 30 واٹ کےLED  ٹی وی میں 2000 فی مہینہ سےکم بل نہیں آتا. 


*پہلے:-*  خط لکھ کرسب کی خبر رکھتے تھے.

*اب:-* ٹیلی فون، موبائل فون، انٹرنیٹ ہو کر بھی رشتے داروں کی کوئی خیر خبر نہیں. 


*پہلے:-* غریب اور کم آمدنی والے بھی پورے کپڑے پہنتے تھے. 

*اب:-* جتنا کوئی امیر ہوتا ہے اس کے کپڑے اتنے کم ہوتے جاتے ہیں 


سمجھ نہیں آتا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں؟ اور کہاں غلطی ھوئی ھے کیا کھویا کیا پایا ؟ 

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

:) :)) ;(( :-) =)) ;( ;-( :d :-d @-) :p :o :>) (o) [-( :-? (p) :-s (m) 8-) :-t :-b b-( :-# =p~ $-) (b) (f) x-) (k) (h) (c) cheer
Click to see the code!
To insert emoticon you must added at least one space before the code.

 
وائس آف چکوال (VOC) © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top